قومی عوامی کانگریس

چین میں “معاشی جبر” کا کوئی مسئلہ نہیں ہے، چین کو ایک سٹریٹیجک حریف کے طور پر استعمال کرنا امر یکی مفادات کے لئے نقصان دہ ہے، تر جمان اجلاس

بیجنگ (نمائندہ خصوصی)تیرہویں قومی عوامی کانگریس کا پانچواں اجلاس 5 سے 11مارچ تک منعقد ہوگا جو ساڑھے چھ دن تک رہے گا ۔جمعہ کے روز اجلاس کے ترجمان چانگ اے سوئی نے انسداد وبا کے حوالے سے کہا کہ ڈائنا مک کلیئر نس کا مقصد “زیرو ٹالرنس ” کی بجائے وبا پر تیزی سے قابو پانا ہے۔چانگ اے سوئی نے کہا کہ کسی بھی طرح کے انسدادی اقدامات کی قیمت چکانا ہوگی،تاہم عوام کی زندگی اور صحت کے لیے ہر قیمت قبول ہے ۔موثر انسدادی اقدامات کے باعث چین نے اپنی اقتصادی و سماجی ترقی کو برقرار رکھتے ہوئے عالمی صںعتی و سپلائی چین کو رواں دواں رکھنے میں اپنا اہم کردار ادا کیا ہے۔

جانگ اے سوئی نے کہا کہ ہمہ گیر عمل کی عوامی جمہوریت کے دو کلیدی الفاظ ہیں: ایک “عوامی جمہوریت” اور دوسرا “ہمہ گیر عمل “۔ چین میں عوامی جمہوریت کی ترقی کے پورے عمل کے لیے نہ صرف ایک مکمل نظام اور طریقہ کار ہے بلکہ ایک مکمل شراکتی عمل بھی ہے۔ کوئی ملک جمہوری ہے یا نہیں،وہاں کے لوگوں کی رائے سے اس کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئے دور میں چین اور امریکہ کے لیے باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور مشترکہ مفادات کا تعاون ہی صحیح راستہ ہونا چاہیے۔ چین کی ترقی کو بہانے کے طور پر استعمال کرتے ہوئے چین کو ایک سٹریٹیجک حریف کے طور پر استعمال کرنا نہ صرف چین اور امریکہ کے درمیان باہمی اعتماد اور تعاون کو نقصان پہنچائے گا بلکہ امریکہ کے اپنے مفادات کو بھی نقصان پہنچے گا۔ نظریات کی بنیاد پرحدیں بنانا، “چھوٹے گروہ بنانا اور گروہی تصادم میں شامل ہونا یہ سب اس زمانے کے ترقی کے رجحان کے خلاف ہیں، اور یہ بالکل بھی قابلِ عمل نہیں ہیں۔

جانگ اے سوئی نے کہا کہ چین میں “معاشی جبر” کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی تجارت میں چین کبھی بھی کسی ملک یا کسی کاروباری ادارے کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کرتا اور نہ ہی “معاشی جبر” کا کوئی مسئلہ موجود ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں