واشنگٹن (گلف آن لائن)امریکی ایوان نمائندگان نینسی پلوسی کا کہنا ہے کہ ایوان روسی تیل کی درآمد پر پابندی عائد کرنے کے قانون پر غور کر رہا ہے۔ مزید یہ کہ کانگریس رواں ہفتے یوکرین کے لیے دس ارب ڈالر کی امداد کی منظوری دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہ اقدام روس کی جانب سے جنگ چھیڑے جانے کے جواب میں کیا جا رہا ہے۔اپنے ایک مکتوب میں پلوسی کا کہنا تھا کہ ایوان نمائندگان اس وقت ایسے طاقت ور قوانین پر غور کر رہا ہے جو عالمی معیشت میں روس کی تنہائی میں اضافہ کر دیں گے ۔زیر غور قانون امریکا میں روسی تیل اور توانائی کی مصنوعات کی درآمد پر پابندی عائد کرے گا۔ روس اور بیلا روس کے ساتھ معمول کے تجارتی تعلقات ختم کر دے گا۔ ساتھ ہی روس کو عالمی تجارتی تنظیم میں شامل ہونے سے روکنے کے لیے ابتدائی اقدام کیا جائے گا۔
جاپان کی حکومت روسی تیل کی درآمدات پر ممکنہ پابندی کے حوالے سے امریکا اور یورپی ممالک کے ساتھ بات چیت کر رہی ہے۔اس سے قبل امریکی وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن نے بتایا تھا کہ امریکا روسی تیل کی درآمدات پر ممکنہ پابندی کے حوالے سے اپنے یورپی شراکت داروں کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔واضح رہے کہ مغربی ممالک کی جانب سے روس پر عائد کی گئی پابندیوں میں اب تک توانائی کے سیکٹر کو شامل نہیں کیا گیا ہے تاہم پابندیوں کے نتیجے میں ترسیل میں تعطل کے اندیشے کے سبب عالمی منڈی میں افراتفری پھیلی ہوئی ہے۔