بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چینی صدر شی جن پھنگ نے بیجنگ سے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون اور جرمن چانسلر اولاف شولز کے ساتھ ورچوئل سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔ منگل کے روز شی جن پھنگ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ چین اور یورپی یونین مشترکہ طور پر امن، ترقی اور تعاون کی جستجو کر رہے ہیں۔ دونوں فریقوں کو مشاورت کو مضبوط بنانا چاہیے، تعاون پر قائم رہنا چاہیے اور چین اور یورپی یونین کے تعلقات کی مستحکم اور طویل مدتی ترقی کو فروغ دینا چاہیے۔ چین کی ترقی سے دونوں فریقوں کے درمیان تعاون کی وسیع گنجائش پیدا ہو گی۔دونوں فریقوں کو باہمی مفاد اور سودمند نتائج کے اصول کی بنیاد پر مختلف شعبوں میں سبز اور ڈیجیٹل شراکت داری اور عملی تعاون کو مزید گہرا کرنا چاہیے۔
میکرون اور شولز نے بیجنگ سرمائی اولمپکس کی کامیاب میزبانی پر چین کو مبارکباد دی اور موسمیاتی تبدیلی ، صحت عامہ اور مسئلہ یوکرین جیسے بڑے عالمی چیلنجوں سے مشترکہ طور پر نمٹنے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے پر آمادگی ظاہر کی۔ اس موقع پرفریقین نے یوکرین کی موجودہ صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا۔یورپی رہنماوں نے کہا کہ یورپ کو دوسری جنگ عظیم کے بعد سے اس وقت انتہائی سنگین بحران کا سامنا ہے ، فرانس اور جرمنی امن کو موقع دیتے ہوئے مذاکرات کے ذریعے مسئلے کے حل کی حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے اس موقع پر چین کی جانب سے انسانی ہمدردی کی صورتحال پر پہل کرنے پر چین کا شکریہ ادا کیا، اور چین کے ساتھ رابطے اور ہم آہنگی کو مضبوط بنانے، امن کی حوصلہ افزائی اور بات چیت کو فروغ دینے کے لیے آمادگی ظاہر کی، تاکہ صورت حال میں مزید بگاڑ اور مزید سنگین انسانی بحران سے بچا جا سکے۔
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کیا جائے، اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی پاسداری کی جائے، تمام ممالک کے جائز سلامتی خدشات کو سنجیدگی سے لیا جائے امن کی کوششوں سے بحرانوں کے حل کی حمایت کی جائے۔ انہوں نے یوکرین کی صورت حال میں ثالثی کے لیے فرانس اور جرمنی کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ چین دونوں ممالک اور یورپی یونین کے ساتھ رابطے اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے سمیت بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر فعال کردار ادا کرنے کا خواہاں ہے فریقین نے ایرانی جوہری مسئلے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔