کیف (گلف آن لائن) یوکرین کے شہر ارپن میں شدید لڑائی جاری ہے۔ محاذ جنگ سے رپورٹنگ کرنے والے صحافی اور پناہ کی تلاش میں شہری بمباری کی زد میں آنے سے بال بال بچ گئے، ماریو پول میں عارضی جنگ بندی ایک بار پھر ناکام ہوگئی۔ روس کے مختلف شہروں میں جنگ کے خلاف احتجاج کرنے پر ساڑھے تین ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لیا گیا۔یوکرین کے دارالحکومت کیف پر قبضے کی جنگ جاری ہے، مضافاتی شہر ارپن میں روسی طیاروں کی شدید بمباری کے دوران راکٹ اور میزائل لگنے سے کئی مکانات زمین بوس ہوگئے۔ ارپن میں محاذ جنگ کی کوریج کرنے والے صحافی روسی بمباری کی زد میں آنے سے بال بال بچ گئے۔ شہر کے وسط میں بم گرنے سے متعدد مکانات تباہ ہوگئے، ایک شخص بم کی زد میں آکر ہلاک ہوگیا۔
بم دھماکوں سے شہریوں میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا، خواتین اور بچے چیخنے چلانے لگے۔یوکرین کے شہر ماریوپول میں شہری انخلاء کے لیے عارضی جنگ بندی ایک بار پھر ناکام ہوگئی، یوکرینی حکام کے مطابق روس نے وعدے کے برعکس بمباری دوبارہ شروع کردی ۔ ایسی صورتحال میں بڑی تعداد میں شہریوں کو نکالنا خطرے سے خالی نہیں ہوگا۔یوکرین کے صدر کا کہنا ہے کہ ساحلی شہراوڈیسا پر کسی بھی وقت روسی بمباری شروع ہوسکتی ہے، صدر زیلنسکی نے کیف کے قریب واقع ائیرپورٹ مکمل تباہ ہونے کی تصدیق کردی۔روس میں جنگ کے خلاف عوامی احتجاج زور پکڑ رہا ہے، کئی شہروں میں جنگ کے خلاف ریلیاں نکالی گئیں، پولیس نے ایک ہزار ساڑھے 3 ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔ادھر روسی صدر پیوٹن اوران کے ترک ہم منصب کے درمیان ٹیلی فون پر رابطہ ہوا، طیب اردوان نے پیوٹن کو یوکرین میں جنگ بندی کے لیے کردارادا کرنے کی پیشکش کی۔
روسی صدر نے کہا کہ یوکرینی فوج ہتھیار ڈال دے تو وہ جنگ بندی کے لیے تیار ہیں، انہوں نے کہا کہ فوجی آپریشن منصوبے کے تحت آگے بڑھ رہا ہے۔فرانسیسی صدر میکرون نے بھی اپنے روسی ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور یوکرین میں جنگ بندی پر زور دیا، کریملن کے مطابق صدر پیوٹن نے میکرون کو بتایا کہ جنگ ہو یا سفارتکاری، اپنے مقاصد حاصل کیے بغیر وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔پیوٹن نے یوکرین کو لڑاکا طیارے فراہم کرنے والے ممالک کو بھی خطرناک نتائج کی دھمکی دے دی، روس کے ساتھ مذاکرات میں یوکرین کی نمائندگی کرنے والے سیاست دان کو یوکرینی فورسز نے گولی مار کر ہلاک کردیا۔ 45 سالہ ڈینس کِریف روس کے ساتھ مذاکرات کید وران یوکرینی وفد میں شامل تھے۔