اسلام آباد (گلف آن لائن)وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ حکومت نے متعدد اقدامات کرکے معیشت کو درست راہ پر ڈالا ہے،اگر معیشت بہتر انداز میں بڑھتی رہے تو آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے، اس وقت 5 فیصد کی رفتار سے معیشت بڑھ رہی ہے، ابھی بھی غریب افراد کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے پاکستان کی پائیدار ترقی کے حوالے سے اے سی سی اے کا سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے شوکت ترین نے کہاکہ حکومت نے متعدد اقدامات کرکے معیشت کو درست راہ پر ڈالا ہے، حکومت نے کورونا وباء کے دوران معیشت کو بچانے کیلئے اقدامات کئے۔
وزیر خزانہ نے کہاکہ معیشت کو بچانے کیلئے کورونا کے دوران تاریخی ریلیف پیکیج دیا گیا، عام آدمی کو بحران سے بچانے کیلئے مربوط حکمت عملی اختیار کی گئی۔ شوکت ترین نے کہاکہ موثر پالیسیوں، حکمت عملی، عملدرآمد اور اقدامات سے بہتری ممکن ہوئی، معیشت کی بہتری کیلئے مالیاتی مینجمنٹ کیلئے سخت اقدامات کئے گئے۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے اور ادائیگیوں کے حوالے سے مسائل تھے، کورونا کے باعث گروتھ منفی سطح تک گر گئی۔انہوںنے کہاکہ باوجود مشکلات کے مستحقین اور متاثرین کیلئے ریلیف پیکیج لیکر آئے، پاکستان کے اقدامات کا عالمی سطح پر اعتراف کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ حکومت نے زراعت اور برآمدی شعبوں پر بھی خصوصی توجہ دی، ان اقدامات سے معیشت منفی سے اٹھ کر 5.6 کی سطح پر پہنچی۔ وفاقی وزیر خزانہ نے کہاکہ اگر معیشت بہتر انداز میں بڑھتی رہے تو آئی ایم ایف کے پاس نہ جانا پڑے۔
انہوںنے کہاکہ ترسیلات زر اور برآمدات کا بھی معیشت کی بہتری میں اہم حصہ ہے۔ انہوںنے کہاکہ مالیاتی شفافیت لانے سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اس وقت 5 فیصد کی رفتار سے معیشت بڑھ رہی ہے، ابھی بھی غریب افراد کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ شوکت ترین نے کہاکہ عالمی بحران اور مہنگائی سے غریب طبقہ سب سے زیادہ متاثر ہورہا ہے، توجہ متاثرین اور کم آمدن طبقے کو پیروں پر کھڑا کرنا ہے۔ شوکت ترین نے کہاکہ فصلوں کی اچھی پیداوار سے زراعت کے شعبے میں بھی نمایاں بہتری آرہی ہے،پاکستان کی معیشت اس وقت مستحکم ہوکر آگے بڑھ رہی ہے۔