شیخ رشید

معاملات حل نہ ہوئے تو دما دم مست قلندر ہوگا، شیخ رشید

لاہور(گلف آن لائن)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ امپائر پاکستان کے ساتھ ہیں ،میں جن کو جانتا ہوں ان کو پاکستان کی فکر ہے ،وہ انہیں سمجھارہے ہیں کہ اپنے معاملے باہمی افہام و تفہیم سے حل کریں ، وہ جمہوریت کے سپورٹر ہیں،اگر معاملات حل نہ ہوئے تو پھر دما دم مست قلندر ہوگا، عمران خان نے جلسے کرنے میں ایک ماہ کی تاخیر کر دی ہے ،

عمران خان کو جس طرح جلسوں میں عوام کا رسپانس مل رہا ہے اگر یہ پہلے جلسے کرلیتے تو شاید تحریک عدم اعتماد ہی نہ آتی ،آج صبح تک عمران خان کے حق میں اچھا فیصلہ آئے گا،اتحادی عمران خان کے ساتھ ہیں، کہیں نہیں جا رہے،جب انتخابات میں ایک سال رہ گیا ہے تو اس سے پہلے پھڈا کرنے جارہے ہیں،تصادم کو ٹالیں،ملک میں انارکی مت پھیلائیں،اس کا نتیجہ انتہائی الٹا نکلے گا اور ابھی ایک سال کی بات ہے پھر کہیں دس سال انتظار میں نہ گزارنا پڑیں اور پھر آپ چپ کر ٹھس کر کے بیٹھ جائیں گے،طویل عرصے کے بعد او آئی سی کے وزرائے خارجہ کی کانفرنس ہونے جارہی ہے ،جو سامراجی سنڈیاں ہیںان کو تلف کر دیا جائے گا،میں چوہدریوں کو مشورہ دوں گا وہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوں ، میں انہیں مشورہ ہی دے سکتا ہوں باقی وہ اپنا فیصلہ خود کریں گے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ 23سے30مارچ تک سات دن بڑا ہی زور دار ہفتہ ،یہ جوڈو کراٹے کی سیاست کا ہفتہ ہے۔تحریک انصاف نے 27تاریخ کو جلسے کی تاریخ رکھی ہے اس دن کوئی ووٹ ڈالنے نہیں آرہا ۔ انہوں نے کہا کہ چار مہینے سے مولانا فضل الرحمان لانگ مارچ کی بات کر رہے ہیں وہ کوئی موز تنگ ہیں؟وہ عالم دین ہیں ان کو سمجھنا چاہیے کہ مولاجٹ کی سیاست نہیں چلے گی کیونکہ اس کے نتائج بہت خوفناک خطرناک ہوں اور کہیں عدم اعتماد کی بجائے کچھ اور نہ نکل آئے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن 23مارچ کو آئے سکیورٹی دیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے جو تحریک جمع کرائی ہے اس کے لحاظ سے تاریخ21یا 22بنتی ہے ،آخری 9دن سپیکر کے پاس ہیں جو28 یا30 مارچ بنتی ہے ۔ شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن آئے تحریک عدم اعتماد میں ووٹ دیں اگر کسی کو روکا گیا تو میں ذمہ دار ہوں ،ہم نے ایف سی اور رینجر زکے دو ہزار جوان طلب کئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا میں کیا ہو رہا ہے ،روس اور یوکرین کی صورتحال سب کے سامنے ہے ، امریکہ نے چین کے ساتھ کیا لہجہ اختیار کیا ہے ۔

پاکستان میں ایک طویل عرصے کے بعد او آئی سی کے وزرائے خارجہ کی کانفرنس ہو رہی ہے، اس میں شاید چین کے وزیر خارجہ بھی آئیں۔جو سامراج کی سنڈیاں ہیںجوسامراجی سنڈیاں ہیںان کو تلف کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری حکومت کی مدت پوری ہونے میں ایک سال رہ گیا ہے ،ان کی عقل پرماتم کرنے کو دل کرتا ہے ، جب انتخابات میں ایک سال رہ گیا ہے تو اس سے پہلے پھڈا کرنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سے172آدمی پورے نہیں ہو رہے ہیں،ہمارے اتحادی خوش ہیں او روہ انجوائے کر رہے ہیں مزے کر رہے ہیں۔ انہوں نے پروین شاکر کا شعر پڑھ کر کہا کہ ”وہ جہاں بھی گیا لوٹا تو میرے پاس آیا ”سارے اتحادی عمران خان کی طرف آئیں گے۔ جہاں تک 172 ووٹوں کا تعلق ہے تومارکیٹ میںبولیاں لگ رہی ہیں اور یہ لگتی رہتی ہے ،بِکنے او ربَکنے والے کبھی کامیاب نہیں ہوتے وہ رسوا ہوتے ہیں عوام کی نظروں میںان کی کوئی عزت نہیں ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی بیوقوفی ہے عمران خان کی پہلے سے زیادہ مقبولیت ہو گئی ہے ،لوگ مہنگائی اوربیروزگاری کو بھول کر ان چوروں کے پیچھے پڑ گئے ہیں ،پانچ چھ خاندان جن کی اولادوں کی جائیدایں ملک سے ہیںوہ گھیرے میں آجا ئیں گے ۔شیخ رشید نے کہا کہ اگر کوئی تصادم ہوا تو ساری عمر یاد رکھیں گے ،تصادم کو ٹالیں،ملک میں انارکی مت پھیلائیں،اس کا نتیجہ انتہائی الٹا نکلے گا اور ابھی ایک سال کی بات ہے پھر کہیں دس سال انتظار میں نہ گزارنا پڑیں اور پھر آپ چپ کر ٹھس کر کے بیٹھ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ساری قوم دیکھ رہی ہے ،مجھے اتحادیوں اور حکومت کے ممبران پر یقین ہے کہ وہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوں گے،جو غیرت مند ہوتا ہے با ضمیرہوتا ہے جو اصلی ہوتا ہے وہ امتحان کے وقت اپنے ساتھیوں کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے ،وہ اچھے اور برے دن دوستوں کے ساتھ گزارتا ہے ،امتحان کے دن پیٹھ نہیںدکھاتا ہے ، ایسے لوگوں کو دنیا لیڈر مانتی ہے نہ اچھا آدمی مانتی ہے ،23سے30مارچ کے دوران عمران خان سر خرو ہوگا۔ میری صرف یہ گزارش ہو گی ملک کو انارکی کی طرف مت جانے دینا، بد امنی انار کی طرف سے نہ جانے دینا ، مولانا فضل الرحمان کا یہ کہنا کہ ہم نے لاٹھیاں تیل میں بھگوئی ہوئی ہیں انہیں یہ گفتگو زیب نہیں دیتی ،عدم اعتماد جمہوری عمل ہے اس کو خوش اسلوبی سے نبھانا ہے ۔

شیخ رشید نے کہا کہ جس طرح کے حالات ہیں جس طرح عمران خان کے مقبول جلسے ہورہے ہیں ایسے میں اراکین اسمبلی بھی سوچیں گے ،تحریک انصاف نے 27مارچ کو 10لاکھ لوگوں کو اسلام آباد لانے کا ہدف دیا ہے ،کچھ اراکین کو خطرہ ہے کہ انہیں اگلی ٹکٹ نہیں دی جائے گی ، اپوزیشن نے انہیں کیا دینا ہے ،ہم آپ کو ٹکٹ دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جلسہ کرنا عمران خان کا حق ہے ، میں نے تو عمران خان سے کہا ہے کہ آپ نے جلسے کرنے میں کم از کم ایک ماہ کی تاخیر کر دی ہے ، اگر یہ جلسے پہلے ہوتے تو شاید عدم اعتماد ہی نہ آتی ، جلسوں میں عمران خان کو مثبت سپانس مل رہا ہے، یہ جلسے بھی نئی کشش اور تقویت دیتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں چوہدریوں کو مشورہ دوں گا وہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوں ، میں انہیں مشورہ ہی دے سکتا ہوں باقی وہ اپنا فیصلہ خود کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایک طویل عرصے کے بعد پاکستان میں او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہونے جارہ اہے ، ساری دنیا کے وزرائے خارجہ آرہے ہیں، ہمیں پاکستان کو اولیت دینی چاہیے ، آسٹریلیا کی ٹیم بھی پاکستان میں ہے ، ہمیں بڑی ذمہ داری کا ثبوت دینا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ میں اتنا بھولا نہیں کہ یہ بتا دوں کہ کس طرح روکوں گا اور کس طرح روکنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو اڑتالیس گھنٹے کیمرہ ملا ہوا ہے ، جو پہلے گھر سے باہر نہیں نکلتے تھے جن کے پائوں میں مہندی لگی ہوئی تھی وہ بھی کبھی ادھر او رکبھی اُدھر ملنے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں (ق) لیگ کے بارے میں کوئی بات کہوں گا تو وہ جلدی خفا ہو جائیں گے ،میں30مارچ تک احتیاط برتوں گا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امپائر پاکستان کے ساتھ ہیں او رپاکستان کا تقاضہ ہے پاکستان میں انارکی نہ پھیلے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے احتجاج پر گھبرانے کے سوال کے جواب میں کہا کہ اس عمر میں بھی میری کوئی چیز نہیں کانپ رہی ،لو رانی کانپی کپائی ہے ،اسے تو سکیورٹی کی ضرورت نہیں، وہ جہاں جائے وہاں ایک مجمع لگ جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میری بلاول سے پیدائشی صلح ہے ، بلاول سے کبھی جھگڑا نہیں ہو ، دل کی بات دکان والا نہیں دل ہی والا ہی سمجھ سکتا ہے ۔شیخ رشید نے کہا کہ اللہ نہ کرے پیپلز پارٹی یا زرداری پنجاب کوفتح کرے ،اللہ تعالیٰ عمران خان کو کامیابی دے ،اتحادی اور حکومتی ممبران ہر دو صورتوں میںان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے جس چیز کا خطر ہے وہ شیئر کی ہے ، تصادم نہیں ہونا چاہیے ، لڑائی جھگڑا نہیںہونا چاہیے ، انارکی نہیں پھیلنی چاہیے ، یہ نہ ہو کہ عدم اعتماد راستے میں ہی رہ جائے ۔ انہوں نے کہا کہ میری پارٹی سمجھدار،عقل مند اورمحب وطن پارٹی ہے ، سارے لوگ طعنہ دیتے ہیں کہ میں ایک ووٹ کا لیڈر ہوں ،میں جن کو جانتا ہوں ان کو پاکستان کی فکر ہے ،وہ انہیںسمجھارہے ہیں کہ اپنے معاملے باہمی افہام و تفہیم سے حل کریں ، وہ جمہوریت کے سپورٹر ہیں،میری پارٹی بہت سوچ سمجھ کر پاکستان کے لئے سوچ رہی ہے اور وہ واقعی پاکستان کے ساتھ ہیں۔ اگر معاملات حل نہ ہوئے تو پھر دما دم مست قلندر ہوگا۔

شیخ رشید نے کہاکہ ڈی چوک میں حالات کنٹرول کریں گے، نہ ہوسکے تو یہ جانیں اور ان کا کام جانے، مولانا فضل الرحان چار مہینے سے آ رہے ہیں، آنے دیں انہیں، کوئی حادثہ ہو گیا تو نقصان اپوزیشن کا ہو گا،عمران خان کے 4سال پورے ہوگئے ہیں ایک سال اور وہ ٹکا کے لگائے گا۔پیپلز پارٹی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب پر وزیر داخلہ نے کہاکہ حکومت نے بلاول کے لانگ مارچ کو ان کی حیثیت سے زیادہ سکیورٹی دی ۔ایک سوال کے جواب میں شیخ رشید نے کہاکہ عمران خان کی حکومت نہیں جاتی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں