اسلام آباد (گلف آن لائن)احتساب عدالت میں نوری آباد پاور پلانٹ ریفرنس میں سماعت 21اپریل تک ملتوی کر دی گئی ۔احتساب عدالت کے جج اصغر علی نے ریفرنس پر سماعت کی ۔
وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ سمیت دیگر عدالت کے روبرو پیش ۔شریک ملزمان سلطان فاروق احمد اور مسعود نقوی کی جانب سے نیب ریفرنس چیلنج کر دیا گیا ،سلطان فاروق ، مسعود نقوی نے احتساب عدالت میں بریت کی درخواست دائر کر دی ،نیب کا نجم الحسنین، حسن رضا ،شاہ نواز فرحان ،آغا واصف اور دیگر شریک ملزمان کی درخواستوں پر جواب پیش کیا گیا ۔عدالت نے سماعت 21اپریل تک ملتوی کر دی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہاکہ ایم کیو ایم نے اپنے مطالبات ہمارے سامنے رکھے ،ایم کیو ایم کے مطالبات جائز ہیں ،چیئرمین بلاول بھٹو کے مطابق تو انکے مطالبات ٹھیک اور قابل قبول ہیں ،کھیل میں جب ٹیم ہار رہی ہو تو میدان چھوڑنے کی دھمکی دی جاتی ہے۔ انہوںنے کہاکہ ایمپائر کے فیصلے پر اعتراض کیا جاتا ہے ،یہی حال اس وقت وفاقی حکومت کا ہے۔
مراد علی شاہ نے کہاکہ تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کے پاس ایک سو بہتر ارکان سے زیادہ ہیں ،تحریک عدم اعتماد کے پیچھے پاکستان کی کروڑوں عوام ہیں۔ انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی کی قیادت فیصلہ کریگی کہ جے یو آئی کے عوامی مارچ میں شرکت کرنی ہے یا نہیں۔ انہوںنے کہاکہ پیپلز پارٹی کے عوامی لانگ مارچ سے حکومت پر دباؤ پڑا،پیپلز پارٹی کے لانگ مارچ میں ملک کے تمام علاقوں سے عوام نے شرکت کی،ہم تو پہلے دن سے کہہ رہے ہیں کہ ان الیکٹ کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہاکہ چوہدری پرویز الٰہی کے بیان نے حکومتی کارکردگی کی قلعی کھول دی ،ساڑھے تین سال سے عوام پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے گئے،آپ کو ظلم کا حساب دینا ہوگا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ عمران خان نے کبھی مفاہمت کا نہیں سوچا،ہم نے انتخابی اصلاحات کیلئے آفرز کیں،ہم انتخابی اصلاحات کے حکومت کے ساتھ بیٹھنے کو تیار تھے