لاہور(گلف آن لائن) لاہور ہائی کورٹ نے لاہور شہر کو کلین سٹی بنانے کے حکومتی دعوے پر عمل درآمد کے لئے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سیکرٹری لوکل گورنمنٹ اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اگلے ہفتے جواب طلب کر لیا۔جسٹس شاہد کریم نے شہری چوہدری نوید گجر کی درخواست پر سماعت کی ۔
درخواست میں سیکرٹری لوکل گورنمنٹ،ماحولیات ،واسا، لاہور میٹرو پولیٹن کارپوریشن،آئی جی پنجاب پولیس اور لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کو فریق بنایا گیا ۔ درخواست گزار کی جانب سے موقف اپنایاگیا کہ شہر اس وقت دنیا کا آلودہ ترین شہر بن چکا ہے۔حکومت کچرہ اور فضلہ کو ٹھکانے لگانے کے لیے اربوں روپے سالانہ خرچ کرتی ہے۔
ویسٹج کمپنی کا آفس لکھو ڈیر میں واقع ہے،اس کمپنی نے لاہور کا کوڑا وغیرہ اٹھانے کے ٹھیکے لے رکھے ہیں۔لاہور کے کوڑا کرکٹ، فضلہ وغیرہ کو ٹھکانے لگانے کے لیے ڈمپنگ کے علاقے مقرر ہیں،ان ٹھیکیداروںنے غیر قانونی ڈمپنگ پوائنٹ بنا رکھے ہیں،یہ ٹھیکیدارکوڑا کرکٹ اورفضلہ وغیرہ کو ٹھکانے لگانے کی بجائے آگ لگا کر تلف کر دیتے ہیں،ان ٹھیکیداروںکے غیر قانونی اقدام سے لاہور میں ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہوا ہے۔ استدعاہے کہ عدالت لاہور کو کلین سٹی بنانے کے حکومتی دعوے پر عملدرآمد یقینی بنانے اوران ٹھیکیداروںکے غیر قانونی اقدام پر انکے خلاف مقدمات درج کرکے کارروائی کا حکم دے۔