جنیوا(نمائندہ خصوصی)اقوام متحدہ کے جنیوا دفتر میں چین کے مستقل نمائندے چھن شو نے انسانی حقوق کونسل کے 49ویں اجلاس میں انسانی حقوق کے فروغ اور تحفظ میں چین کے موقف اور اہم کردار کو واضح کیا اور عالمی ترقیاتی انیشیٹو کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
چینی میڈ یا کے مطا بق اس موقع پر چھن شو نے کہا کہ انسانی حقوق کے معاملے پر دوہرے معیار کا سہارا نہیں لینا چاہیے اور نہ ہی انسانی حقوق کو دوسرے ممالک کے داخلی امور میں مداخلت کے لیے سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جائے، عوام کے لیے ایک خوشگوار زندگی سب سے بڑا انسانی حق ہے۔ تمام ممالک کو عوام پر مبنی نقطہ نظر پر عمل کرنا چاہیے، عوام کے معاشی، سیاسی، سماجی، ثقافتی اور ماحولیاتی حقوق کو اپنے قومی تقاضوں اور عوام کی ضروریات کے مطابق مربوط کرنا چاہیے اور لوگوں کی ہمہ گیر ترقی کو فروغ دینا چاہیے۔تمام ممالک کو عوام کے مفاد، خوشی اور تحفظ کے احساس کو بڑھانا چاہیے۔
انہوں نے واضح کیا کہ انسانی حقوق سے استفادے کو مختلف ممالک کے سماجی اور سیاسی حالات اور تاریخی اور ثقافتی روایات سے الگ نہیں کیا جا سکتا ہے۔ کسی ملک میں انسانی حقوق کی صورتحال اچھی ہے یا نہیں، اِس بات کا فیصلہ اُس ملک کے عوام کو کرنا چاہیے نہ کہ اسے دوسرے ممالک کے معیارات پر پرکھا جائے۔ چھن شو نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کے معاملے پر دوہرے معیار کا سہارا نہیں لینا چاہیے اور نہ ہی انسانی حقوق کو دوسرے ممالک کے داخلی امور میں مداخلت کے لیے سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جائے۔
بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ 2030 کے پائیدار ترقیاتی ایجنڈے پر عمل درآمد کو تیز کرے اور ایک مضبوط، سبز اور صحت مند عالمی ترقی کو فروغ دے۔ دنیا کے تقریباً 100 ممالک نے چینی صدر کے اقدام کو سراہا اور اس کی حمایت کی ہے۔