اسلام آباد (گلف آن لائن)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ ایمرجنسی قانون کا حصہ ہے اور میں نے وزیر اعظم کو سندھ میں گورنر راج اور ایمرجنسی لگانے کی تجویز دی تھی، جو لوگ پارٹیاں بدل رہے ہیں ان کے ذہن میں ہونا چاہیے کہ پاکستان میں الیکشن جلدی بھی ہو سکتے ہیں، اپوزیشن والے 25یا 26کو نکلیں گے ،اگر ضرورت پیش آئی تو ایک ہزار ایف سی یا ایک ہزار رینجرز اور بلا لیں گے، وزارت داخلہ کے پاس (ن)لیگ کی کوئی درخواست نہیں آئی ،کل کوئی شرارت یا کوئی مسئلہ ہو جائے تو وزارت داخلہ اس کی ذمے دار نہیں ہو گی۔
جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ اپوزیشن والے 25 یا 26 تاریخ کو نکلیں گے اور میں اسلام آباد انتظامیہ سے کہا ہے کہ ان سے رابطہ کریں، ہم نے دو ہزار رینجرز، ایک ہزار ایف سی اور 9ہزار پولیس سمیت 12ہزار سیکیورٹی پر مقرر کیے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اگر ضرورت پیش آئی تو ایک ہزار ایف سی یا ایک ہزار رینجرز اور بلا لیں گے، یہ کام ہم نے سپریم کورٹ کی ہدایت پر کیا ہے کہ دونوں جماعتوں کو جلسے کی اجازت دے دی ہے، مسلم لیگ(ن) کی اب تک کوئی درخواست نہیں آئی، کل کوئی شرارت یا کوئی مسئلہ ہو جائے تو وزارت داخلہ اس کی ذمے دار نہیں ہو گی۔
انہوں نے کہاکہ تمام حالات خیریت سے گزریں گے اور پاکستان کی تاریخ کا عظیم ترین جلسہ عمران خان 27تاریخ کو شام چار بجے پریڈ گراؤنڈ میں کریں گے، قوم میں اتنا جذبہ پہلے کبھی نہیں دیکھا، یہ خودداری کی لڑائی ہے۔وزیر داخلہ نے کہا کہ اب ان لوگوں کو فوج کا خیال آ گیا ہے جو بہت اچھی بات ہے کیونکہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان فوج عظیم فوج ہے اور پاکستان کی عدلیہ بہت دوراندیش ہے۔ انہوںنے کہاکہ ڈی جی ایف آئی اے کو ہدایت کی ہے کہ جو شخص پاک فوج اور عدلیہ کے خلاف سوشل میڈیا پر آئے اس کے خلاف فی الفور قانونی چارہ جوئی کی جائے۔انہوںنے کہاکہ یہ نہیں ہو سکتا ہے کہ ملک دشمن انڈین ایجنٹ اور انڈین اور غیرملکی ایجنڈے پر کام کرنے والے اس ملک میں عظیم افواج کے خلاف سوشل میڈیا کو استعمال کر سکیں، یہ میرے دور میں نہیں ہو سکتا اور اس کو سختی سے کچل دوں گا۔انہوں نے کہا کہ اگر ان کے پاس ہمارے کچھ ناراض بندے ہیں تو ہمارے پاس بھی ان کے بندے ہیں جو نہیں جائیں گے، یہ بہت دلچسپ اور اچھا مقابلہ ہے اور آپ آج کے بعد اچھی خبریں سنیں گے۔
وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ روز بروز حالات بہتری کی طرف آئیں گے اور ہم چاہتے ہیں کہ حالات ایسی بہتری کی طرف آئیں کہ یہ ملک اور جمہوریت آگے بڑھے اور جب جمہوریت آگے بڑھے گی تو ہم اپنے مسائل کو بھی مل جل کر حل کر لیں گے۔انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ پارٹیاں بدلنے سے کوئی عزت ملتی ہے تو انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ کوئی عزت نہیں ملتی، ان لوگوں کے ذہن میں یہ بھی ہونا چاہیے کہ پاکستان میں الیکشن جلدی بھی ہو سکتے ہیں اور مجھے اتحادیوں سے پوری امید ہے کہ وہ دو تین دن میں فیصلہ کر لیں گے کیونکہ اتحادی ہمیشہ دیر سے فیصلہ کرتے ہیں۔
انہوںنے کہاکہ بِکنے اور بکنے والا ماحول اب بنا ہے، جو نسلی اور اصلی ہے وہ پاکستان، جمہوریت اور اپنی پارٹی کے ساتھ کھڑا ہے، جو اپوزیشن کے ساتھ بھی ڈٹے ہیں میں اس پر بھی خوش ہوں، میں سمجھتا ہوں کہ یہ اس کا حق ہے کہ وہ اپنی رائے پر قائم رہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ میں پاکستان کے باخبر لوگوں میں سے ایک ہوں، کوئی کہیں نہیں جا رہا، ٹی وی چینلز پر افواہیں اڑائی جا رہی ہیں کہ عثمان بزدار کہیں جا رہا ہے لیکن وہ کہیں جا رہا اور میں ابھی اس سے مل کر آ رہا ہوں، وہ بھی میری طرح چٹان کی طرح عمران خان کے ساتھ کھڑا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ جو اپوزیشن کے لوگ ہیں وہ ذمے داران ہیں، وہ سمجھتے ہیں کہ اسی میں بہتری ہے کہ عمران خان اپنا وقت پورا کرے اور ممکن ہو تو وقت سے پہلے انتخابات ہو جائیں۔
بلاول کی جانب سے گیٹ نمبر4 کا دروازہ نہ کھٹکھٹانے کے بیان پر شیخ رشید نے کہا کہ بلاول کے تو ابھی دودھ کے دانت نہیں ٹوٹے ہیں، یہ تو کہتے تھے کہ او آئی سی کانفرنس نہیں ہونے دیں گے لیکن انتہائی تاریخی کانفرنس ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ پاکستان کے ساتھ ہے، پاکستان کی عدلیہ ذمے دار عدلیہ ہے اور اپوزیشن کو بھی سوچنا ہو گا کہ پاکستان کو انتشار اور خلفشار کا شکار نہیں ہونا چاہییملک میں ایمرجنسی لگانے کے حوالے سے سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ ایمرجنسی قانون کا حصہ ہے لیکن ملک میں عدلیہ پروقار ہے، میں تو سندھ میں بھی گورنر راج اور ایمرجنسی لگانے کا حامی تھا لیکن عمران خان نے میری دونوں تجاویز مسترد کردیں۔