لاہور(گلف آن لائن)آئل کمپنیز کو ڈیزل پر ہونے والے نقصان کی پہلی قسط ملنے سے ملک میں پیٹرول بحران کا خدشہ ٹل گیا۔حکومت نے آئل کمپنیز کو ڈیزل پر ہونے والے نقصان کی مد میں یکم سے15مارچ تک کے 20 ارب روپے ادا کردئیے۔ پٹرولیم ڈویژن حکام کے مطابق ملک میں ڈیزل کا 28 دن کا ذخیرہ موجود ہے۔اس سے قبل 16 مارچ کو آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل نے تیل مہنگا خرید کر سستا بیچنے سے انکار کر تے ہوئے حکومت کو پرانے خسارے کی ادائیگی کیلئے 30 مارچ تک کی ڈیڈ لائن دی تھی۔
آئل کمپنیوں کا موقف ہے کہ مہنگا تیل سستا بیچ کر مزید نقصان برداشت نہیں کرسکتے۔31 مارچ تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رکھنے کے حکومتی فیصلے سے آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کی مشکلات بڑھ گئیں ہیں، حکومتی سبسڈی کا مزید بوجھ برداشت سے باہر ہے۔سرکاری دستاویز کے مطابق آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو ڈیزل پر 34 روپے 92 پیسے اور پٹرول پر 23 روپے 42 پیسے فی لیٹر نقصان کا سامنا ہے ۔ یکم سے 15 مارچ تک بھی کمپنیوں نے ڈیزل پر 2 روپے 28 پیسے فی لیٹر نقصان برداشت کیا ۔