لاہور(گلف آن لائن)قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے آسٹریلیا سے شکست بعد دونوں ٹیموں کے درمیان مائنڈ سیٹ میں فرق ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مثبت سوچ کے ساتھ جیت کا عزم لیے میدان میں اترے تھے، وکٹیں گرنے پر مہم کمزور پڑگئی،پچ دونوں ٹیموں کے لئے ایک جیسی تھی، پہلے اننگز میں ایک اسپیل کے دوران وکٹیں گرنے سے کینگروز کو حاوی ہونے کا موقع ملا، غلطیوں سے سبق سیکھیں گے۔آن لائن پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابر اعظم نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیموں کے درمیان مائنڈ سیٹ کا فرق تھا۔پچ دونوں ٹیموں کے لیے ایک ہی طرح کی تھی، ہم دفاعی پوزیشن لے کر نہیں بلکہ صورتحال کے مطابق کھیلے۔انہوں نے کہا کہ نسیم شاہ کو کھلانے کا فیصلہ پلان کا حصہ تھا پہلی اننگز کا فائدہ ہوا، ہم مثبت ذہن کے ساتھ کھیلے ،ہم ہدف حاصل کرنا چاہتے تھے۔
دوسری اننگز میں یکے بعد دیگرے آوٹ ہونے کے بعد صورتحال مختلف ہوئی ہے اور ہماری مہم کمزور پڑ گئی۔انہوں نے کہا کہ حسن علی میچ ونر ہے، حسن پر ویسا ہی اعتماد ہے جیسے پہلے تھا، تمام کھلاڑیوں نے ماضی میں اچھی پرفارمنس رہی ہے،کبھی اچھے کرکٹرز سے بھی پرفارمنس نہیں ہوتی، یہ سب کھیل کا حصہ ہے۔ساجد خان کے ساتھ کھیلتے ہوئے بھی اچھے اسٹروکس سے ہدف کا تعاقب جاری رکھا ،نعمان علی اچھی بولنگ کرتے ہوئے آرہے تھے اس لیے ان کو زاہد محمود پر ترجیح دی، مجموعی طور پر ہم نے سیریز اچھی کھیلی، کراچی میں غیرمعمولی کرکٹ کھیلی، ایک سیریز کے بعد تبدیلیوں کی بات نہیں کرنی چاہیے۔بابر اعظم نے کہا کہ مجھے بحیثیت کپتان سب کھلاڑیوں پر اعتماد ہے اور رہے گا۔