بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چین کے صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ عالمی اقتصادی بحالی کو مشکلات کا سامنا ہے ، اور اب یوکرائن کا بحران بھی درپیش ہے، وبائی صورتحال بدستور پھیل رہی ہے۔
ہفتہ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق ان خیا لات کا اظہار چینی صدر نے یورپی کونسل کے صدر چارلس مائیکل اور یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیان سے ورچوئل ملاقات میں کیا ۔شی جن پھنگ نے نشاندہی کی کہ 8 سال قبل جب انہوں نے یورپی یونین کے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا تھا تو اُن کی جانب سے یہ تجویز پیش کی گئی تھی کہ چین ، یوریشیائی براعظم پر دوستی اور تعاون کے پل کی تعمیر کے لیے یورپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ چین اور یورپ کے درمیان امن، ترقی، اصلاحات و تہذیب، اور مزید عالمی اثر و رسوخ کی تعمیر کے لئے چین۔یورپی یونین جامع اسٹریٹجک شراکت داری قائم کی جا سکے۔ چین کا یہ وژن آج تک تبدیل نہیں ہوا ہے اور موجودہ حالات میں اس کی مزید عملی اہمیت ہے۔
اس وقت، وبائی صورتحال بدستور پھیل رہی ہے، عالمی اقتصادی بحالی کو مشکلات کا سامنا ہے ، اور اب یوکرائن کا بحران بھی درپیش ہے۔ ایسے حالات میں چین اور یورپی یونین کو، دنیا کی دو بڑی طاقتوں، دو بڑی منڈیوں اور دو بڑی تہذیبوں کے طور پر، چین۔یورپی یونین تعلقات اور عالمی امن اور ترقی سے متعلق اہم امور پر رابطے کو مضبوط بنانا چاہیے، ہنگامہ خیز عالمی صورتحال میں استحکام کے لیے بصیرت اور تعمیری کردار ادا کرنا چاہیے۔
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ گزشتہ سال سے چین اور یورپی یونین کے تعلقات میں چیلنجز کے باوجود نئی پیش رفت ہوئی ہے اور چین۔یورپی یونین تعاون نے مشکلات کے باوجود نئے نتائج حاصل کیے ہیں۔ حقائق نے ثابت کیا ہے کہ چین اور یورپی یونین کے وسیع مشترکہ مفادات اور تعاون کی ٹھوس بنیاد ہے ،صرف تعاون اور ہم آہنگی ہی سے مسائل کا حل اور چیلنجوں کا مقابلہ ممکن ہے۔ چین یورپی یونین کے حوالے سے ایک مستحکم اور مربوط پالیسی برقرار رکھے ہوئے ہے، امید ہے کہ یورپی یونین چین کے بارے میں ایک آزادانہ تفہیم کو فروغ دے گی، چین کے حوالے سے ایک آزاد پالیسی پر عمل کرے گی، اور چین کے ساتھ مل کر چین۔یورپی یونین تعلقات کے استحکام اور طویل مدتی ترقی کو فروغ دینے کے لیے کام کرے گی۔