کینو

کینو کی برآمدات میں 50 فیصد سے زائد کی کمی

کراچی(گلف آن لائن)رواں مالی سال پاکستانی کینو کی برآمدات میں 50 فیصد سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔پاکستان کا شمار دنیا میں کینو پیدا کرنے والے نمایاں ممالک میں ہوتا ہے، پاکستان میں ہر سال 24 لاکھ ٹن کے برابر کینو پیدا ہوتا ہے، اس کی پیداوار گزشتہ 2 دہائیوں سے مسلسل بڑھ رہی تھی جب کہ اس کی برآمد میں 17 فیصد سالانہ اضافہ ریکارڈ کیا جاتا رہا ہے۔تاہم رواں برس کینو کی برآمد میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ گزشتہ برس ملک میں 4 لاکھ 60 ہزار میٹرک ٹن کینو بیرون ملک برآمد کیا گیا تھا تاہم رواں برس صرف 2 لاکھ ٹن کینو ہی برآمد کیا جاسکا۔کینو کے برآمدکنندگان نے بتایاکہ کینو کی برآمدات میں نمایاں کمی کی وجوہات میں کرایوں میں اضافہ، کنٹینرز کی عدم دستیابی اور بیرون ملک ترسیلات میں رکاوٹ شامل ہیں۔

اس کے علاوہ موسمی تغیر بھی اس کی پیداوار اور برآمدات میں کمی کی وجہ ہے۔پاکستان دنیا کے 40 ممالک میں کینو برآمد کرتا ہے تاہم مشرق وسطی، انڈونیشیا ، ملائیشیا، روس اور فلپائن پاکستانی کینو کی سب سے بڑی منڈیاں ہیں۔چین اور ایران نے بھی اپنی مارکیٹ پاکستانی کینو کے لیے کھولی، بینکاری کے شعبے میں رابطوں کے فقدان نے پاکستانی برآمدات کنندگان کی ان ممالک تک رسائی کو مشکل بنادیا، جب کہ کنٹینرز کی عدم دستیابی اور کرایوں میں ہوش ربا اضافے کے باعث چین کو کینو کی برآمد صرف 80 میٹرک ٹن ہی رہی۔

کینو کی برآمد سے منسلک افراد نے بتایاکہ اسٹیٹ بینک ایران اور روس میں بینکوں سے عمومی رابطے قائم نہیں کرسکا جس کی وجہ سے ان مارکیٹس میں پاکستانی کینو کی برمدآت میں اضافہ نہیں ہوسکا۔برآمدکنندگان نے کہاکہ پاکستان ایران کو ہر سال 60 ہزار سے 80 ہزار ٹن کینو برآمد کرسکتا ہے جب کہ روس، یوکرین اور بیلاروس کو بھی کینو کی برآمدات بڑھا کر دگنی کی جاسکتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں