کراچی(گلف آن لائن) اسٹیٹ بینک نے ہنگامی بنیادوں پر شرح سود میں 250 بیسسز پوائنٹس کا اضافہ کردیا ہے جس کے بعد شرح سود 12.25 فیصد تک جاپہنچی ہے۔اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق مہنگائی کا منظرنامہ مزید بگڑ گیا ہے اور بیرونی استحکام کو درپیش خطرات بڑھ گئے ہیں، عالمی مالی حالات کے زیادہ سخت ہونے کا اندیشہ ہے۔بیان کے مطابق بیرونی لحاظ سے مستقبل کی منڈیوں سے امکان ظاہر ہوتا ہے کہ اجناس اور تیل کی عالمی قیمتیں طویل تر عرصے تک بلند رہیں گی۔مرکزی بینک نے کہا ہے کہ ملکی سطح پر مارچ میں مہنگائی کے اعدادوشمار غیرمتوقع طور پر اضافے کی شکل میں سامنے آئے ہیں، شہری اور دیہی دونوں علاقوں میں مہنگائی کافی بڑھ گئی۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ قرض کی واپسی اور ایک کانکنی کے منصوبے سے متعلق تصفیہ کے حوالے سے حکومتی ادائیگیوں کے باعث اسٹیٹ بینک کے زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی آئی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حالت کے باعث اوسط مہنگائی کی پیش گوئیوں میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ رواں مالی سال اوسط مہنگائی 11 فیصد سے تھوڑی اوپر ہوگی، جار ی کھاتے کا خسارہ ابھی تک متوقع طور پر مالی سال 22-2021 میں جی ڈی پی کے لگ بھگ 4 فیصد رہنے کا امکان ہے۔مرکزی بینک نے کہا ہے کہ زری پالیس کمیٹی نے اپنے ہنگامی اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 250 بیسس پوائنٹس بڑھا کر 12.25 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسٹیٹ بینک مہنگائی اور بیرونی کھاتے پر دبا کو کم کرنے کے لیے مزید اقدامات کررہا ہے۔