بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چینی صدر شی جن پھنگ نے کہا ہے کہ بیج ، چین میں خوراک کے تحفظ کی کلید ہے، سمندری سائنس و ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جائےاور ہائی نان کو مضبوط ساحلی صوبہ بنایا جائے ۔ پیر کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق شی جن پھنگ نے صوبہ ہائی نان کے شہر سانیا میں یا چووان سیڈلائبریری اور اوشن یونیورسٹی آف چائنا کے سانیا اوشنوگرافک انسٹی ٹیوٹ کا دورہ کیا۔
چینی صدر کو ہائی نان میں بیج کی صنعت میں جدت و اختراع اور سمندری سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی سے متعلق معلومات سے آگاہ کیا گیا۔اس مو قع پرشی جن پھنگ نے یا چو وان سیڈ لائبریری کے دورے میں کہا کہ بیج ، چین میں خوراک کے تحفظ کی کلید ہے ۔بیج کی ٹیکنالوجی کو اپنے ہاتھ میں مضبوطی سے سنبھالنا ہے تاکہ خوراک کے تحفظ کا حصول ممکن ہو ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں “سیڈ ٹیکنالوجی” پر اپنی گرفت مضبوط رکھنی چاہیے اور بیج سے متعلق سائنس و ٹیکنالوجی کی ترقی میں خود پر انحصار کرنا چاہیئے ۔صوبہ ہائی نان ، چین میں زرعی بیجوں کی افزائش کرنے کا اہم مرکز ہے جہاں نئی اقسام کے ستر فیصد بیجوں کی افزائش ہوتی ہے۔یا چو وان سیڈ لائبریری کا قیام مئی دو ہزار اکیس میں عمل میں آیا تھا۔
شی جن پھنگ کی ہدایت ہے کہ سمندری سائنس و ٹیکنالوجی کو فروغ دیا جائےاور ہائی نان کو مضبوط ساحلی صوبہ بنایا جائے ۔ اوشن یونیورسٹی آف چائنا کے سانیا اوشنوگرافک انسٹی ٹیوٹ نے دنیا میں “خلا-فضا-زمین-سمندر” کا سب سے بڑا اور مربوط علاقائی سمندری مشاہداتی نظام قائم کیا اور ساؤتھ چائنا سی میں سمندر کے بگ ڈیٹا کا مرکز بنانے میں قائدانہ کردار ادا کیا۔ملک کی سمندری سکیورٹی،وسائل کی دریافت،انسداد قدرتی آفات اورسمندری معیشت میں اس کا اہم کردار ہے۔