بیجنگ (نمائندہ خصوصی)”سلامتی ترقی کی بنیاد ہے، اور بنی نوع انسان ایک ناقابل تقسیم سلامتی کا حامل معاشرہ ہیں۔” چینی رہنما شی جن پھنگ نے بوآؤ ایشیائی فورم 2022 کی افتتاحی تقریب سے اپنے ورچوئل خطاب میں “گلوبل سیکیورٹی انیشیٹو ” پیش کیا۔
یہ چین کی جانب سے دنیا کی بھلائی کے لیے ایک اور قدم ہے ۔ یہ دنیا، زمانے اور تاریخ میں رونما ہونے والی بے مثال تبدیلیوں سے نمٹنے میں بنی نوع انسان کے لیے چینی دانش کی شراکت ہے اور ایشیا اور دنیا کو اس کی ضرورت ہے۔
اس انیشیٹو میں اشتراکی، جامع، تعاون اور پائیدار سلامتی کے تصور پر عمل پیرا ہونے، تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے، اور دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت سمیت اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کی پاسداری پر زور دیا گیا ہے۔ اسی طرح تمام ممالک کے جائز سیکورٹی خدشات پر توجہ دینے ، ممالک کے درمیان اختلافات اور تنازعات کو بات چیت اور گفت و شنید کے ذریعے پرامن طریقے سے حل کرنے ، روایتی اور غیر روایتی امور میں مجموعی سلامتی پر عمل پیرا ہونے پر زور دیا گیا ہے۔
مذکورہ انیشیٹو میں یکطرفہ پسندی، بلاک سیاست اور کیمپ محاز آراہی کے خلاف واضح موقف اختیار کرتے ہوئے یکطرفہ پابندیوں کے غلط استعمال اور “لمبے بازو کے دائرہ اختیار” کی مخالفت سمیت دوسرے ممالک کے عدم تحفظ کی بنیاد پر قومی سلامتی کے قیام کی سخت مخالفت کی گئی ہے۔
ایک ایسے وقت میں جب نیٹو کی مشرق کی جانب مسلسل توسیع یوکرین بحران کا باعث بنی ہے، امریکہ دنیا بھر میں گروہ بندی پر عمل پیرا ہے اور امن کو شدید خطرات لاحق ہیں، یہ اقدام حقیقی کثیرالجہتی کی ٹھوس صورت ہے اور دنیا کے تحفظ اور اشتراک کو فروغ دینے اور وبا کے بعد بحالی کو یقینی بنانے میں انتہائی معاون ہے۔