واشنگٹن (گلف آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کیساتھ مذاکرات مثبت رہے ، مئی میں آئی ایم ایف کا مشن پاکستان آئے گا، عمران حکومت کے عالمی سطح پر کئے گئے وعدوں کو نبھانے کے پابند ہیں ، ہم زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور مہنگائی کم کرکے جائیں گے ،ہمیں عوام اور پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہے اگر مشکل فیصلے کرنے ہوئے تو کریں گے ، اس سال ٹارگٹ آئی ایم ایف پروگرام کو برقرار رکھنا ہے ،اگلے سال آگے بڑھنا ہے۔
اتوار کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش تھی اور اللہ تعالیٰ نے ہمیں اس کامیابی سے ہمکنار کیا ہے کہ آئی ایم ایف کا ساتویں جائزہ کو بحال کرائیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری آئی ایم ایف کے مش چیف سے ملاقات ہوئی ہے، امریکہ ، جی سیون ، سعودی عرب کے آئی ایم ایف میں ایگزیکٹو ڈائریکٹرزسے بھی اجلاس ہوئے ہیں، آئی ایم ایف کی ڈپٹی مینجنگ ڈائریکٹرسے بھی ملاقات ہوئی ہے جس میں انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ مئی میں پاکستان میں اپنا مشن بھیجیں گے ، منگل سے ٹیکنیکل سطح کی بات چیت شروع ہوگی ، جب مشن پاکستان آئیگا تو ہماری کوشش ہوگی ،چھ آٹھ دنوں میں ان کے ساتھ سٹاف لیول معاہدہ کرلیں۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف ہم سے سیاسی کمٹمنٹ مانگ رہا تھا ، ہم نے کہا کہ پاکستان کا جو ای ایف ایف ہے جو تین سال کا ہے، اس کو چار سال کردیں ، تو ہم پروگرام میں ایک سال کی توسیع کرارہے ہیں جس پر انہوں نے مثبت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ایچ ڈی آر میں دو بلین ڈالر تک کی گنجائش ہے،ہم نے آئی ایم ایف سے درخواست کی ہے کہ اسے دو بلین ڈالر سے بڑھا دیا جائے ، تو پانچ بلین ہو جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اس سال ٹیکس ریٹ بڑھانے کا کوئی ارادہ نہیں،غربت میں کمی کیلئے بے نظیرانکم سپورٹ پروگرام کے پیسے بڑھائے جاسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے 70سال کی تاریخ میں کبھی ڈیفالٹ نہیں کیا تھا اور آئندہ بھی ڈیفالٹ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ بجٹ خسارہ بہت تھا ،قرضے زیادہ بڑھ گئے ہیں ہم کوشش کریں گے کہ خسارہ کم سے کم کریں۔انہوں نے کہا کہ ہم جی ڈی پی کی شرح میں اضافہ کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ لنگر خانہ سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ والے چلاتے تھے، عمران خان کی حکومت نے اس پر ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا بلکہ سیلانی ویلفیئر ٹرسٹ والے تقریباً ایک لاکھ غریبوں اور نادار لوگوں کو کھانا کھلاتے ہیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم لنگر خانے بھی چلائیں گے اور کارخانے بھی چلائیں گے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہم کوشش کریں گے کہ گروتھ ریٹ سمیت اچھے نتائج چھوڑ کر جائیں گے، ہم افراط زر کم کرکے جائیں گے ۔