تربوز

تربوز کھانے کے بعد پانی پینے سے ڈاکٹر کیوں خبردار کرتے ہیں؟

لاہور (ہیلتھ رپورٹر )گرمیوں میں رمضان آئے اور تربوز دسترخوان کی زینت نہ بنیں، یہ کیسے ممکن ہے؟ مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ افطار میں تربوز کھانے کے فوراً بعد پانی پینے سے ڈاکٹر کیوں خبردار کرتے ہیں

تربوز میں لائیکوپین، پوٹاشیم اور فائبر سمیت پانی اور نمکیات پائی جاتی ہے جو کہ ہماری صحت کے لئے مفید ہیں ساتھ ہی اس کا مزیدار ذائقہ موڈ کو بہتر بنادیتا ہیعام طور پر ہم یہ سنتے آئیں ہیں کہ کہ تربوز کھانے کے بعد پانی نہیں پینا چاہیے کیونکہ تربوز کھانے کے بعد پانی پینے سے ہیضہ ہوجاتا ہے،

دراصل ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ اگر بہت زیادہ تربوز کھایا جائے اور پھر زیادہ مقدار میں پانی بھی پی لیا جائے تو پھر ہاضمے کے کچھ مسائل کا سامنا ہوسکتا ہیجیسے پیٹ پھول جانا، نظام ہاضمہ سست ہوجانا یا جسم میں پانی کی مقدار بہت زیادہ بڑھنے سے الیکٹرولائٹس کا توازن بگڑ جاتا ہے، اس کے علاوہ تربوز کھانے سے ہمیں تیزابیت ہو جاتی ہے جس سے بار بار کھٹی ڈکاریں بھی آسکتی ہیں۔

اس کے علاوہ فوری زیادہ تربوز کھانے اور پھر ڈھیر سارا پانی پی لینے سے جسم میں اچانک پانی کی مقدار بڑھ جاتی ہے اور جب پانی کی مقدار جسم کی ضرورت سے زیادہ بڑھ جائے تو ہمارے معدے میں ایک گیسٹرک عمل بننا شروع ہو جاتا ہے اور اس سے سانس کی نالی میں پانی جانے کا خطرہ ہوتا ہے.انہی تمام خطرات سے بچنے کے لیے توبوز کھانے کے پانچ سے دس منٹ بعد پانی پینا آپ کی صحت کے لیے مفید ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں