کراچی(گلف آن لائن )سارک چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر، یونائٹیڈ بزنس گروپ(یو بی جی)کے سابق چیئرمین افتخار علی ملک نے کہا ہے کہ کووڈ 19کے اثرات میں 90فیصد کی کمی کے بعد اب دنیا بھر میں کاروباری حالات بہتر ہورہے ہیں،سارک ممالک کی بزنس کمیونٹی کی نمائندہ تنظیم سارک چیمبر کی سرگرمیاں بھی رفتہ رفتہ فعال ہوتی جارہی ہیں ،سارک چیمبر میں ویمن انٹرپرینورز کا کردار اہمیت کا حامل ہے جبکہ یو بی جی کی چیئرمین شپ سے سبکدوشی کے باوجود میں ہمیشہ پاکستان میں خواتین تاجران کے حقوق کی بات کرتا رہوں گا اوریو بی جی کی قیادت ایس ایم منیر،شہزاد علی ملک ،زبیرطفیل اور دیگررہنمائوں کے توسط سے ویمن انٹرپرینورز کو درپیش مسائل حکومت تک پہنچانے کی کوشش کرتا رہوں گا۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہارایف پی سی سی آئی کی سابق نائب صدرشبنم ظفر سے ملاقات کے دوران گفتگو میںکیا۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ گزشتہ50سال سے ملکی تاجربرادری کیلئے کام کرنا اور ان کی قیادت کرنا کوئی آسان کام نہ تھا، ہم نے ملکی معیشت کے استحکام کیلئے اپنا اہم ترین اور مثبت کردار ادا کیا ہے اورہماری سفارشات کو قومی بجٹ کا حصہ بنایا جاتا رہاہے،ہم نے ہردور میں سیاست سے بالاتر ہوکر ملکی معاشی پالیسیوں کی تشکیل میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک بھر کی بزنس کمیونٹی یو بی جی کے پلیٹ فارم پر متحد ہے جو قومی معیشت کے فروغ کیلئے سرگرم عمل ہے،میں نے ناسازی صحت کے سبب چیئرمین شپ سے استعفیٰ دیا ہے لیکن اب میری جگہ میرے بھائی شہزاد علی ملک کو چیئرمین منتخب کیا گیا ہے اور وہ بھی ہارڈ ورکر ہیں اورانہوں نے بھی ہمیشہ ایف پی سی سی آئی،رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن ، لاہور چیمبر کے ذریعہ کے ملکی صنعت و تجارت اور قومی برآمدات کے فروغ میں ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ہے۔
افتخارعلی ملک نے کہا کہ نامساعد حالات کے باوجود ملک کے تاجروں، صنعتکاروں اور بالخصوص خواتین تاجران نے قومی ترقی میں بھرپور حصہ لیاہے، حکومت کو چاہئے کہ ٹیکس دہندگان پر مزید بوجھ ڈالنے کی بجائے ٹیکس نیٹ میں توسیع کیلئے اقدامات اٹھائے۔انہوں نے یونائٹیڈ بزنس گروپ کی خواتین رہنمائوںکے کردار کو سراہا اور انہیں گروپ کیلئے مضبوط ستون قرار دیا۔اس موقع پر شبنم ظفر نے بزنس کمیونٹی کیلئے افتخار علی ملک کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیااورشہزاد علی ملک کو چیئرمین یو بی جی منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی۔