بیجنگ (نمائندہ خصوصی) ہانگ کانگ کے خصوصی انتظامی علاقےمیں چینی وزارت خارجہ کے دفترِ کمشنر نے یورپی یونین کے سیاست دانوں پر زور دیا کہ وہ خود کو درست سمت میں رکھیں ، تاریخی رجحان کو تسلیم کریں اور فوری طور پر ہانگ کانگ کے معاملات میں مداخلت کرنے کا سلسلہ بند کریں ۔
ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقے کے چیف ایگزیکٹو کا انتخاب جان لی نے بھاری اکثریت سے جیت لیا ہے۔ہانگ کانگ کے تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں نے بے حد گرم جوشی سے اس انتخاب کا خیر مقدم کیا تاہم، یورپی یونین کے خارجہ امور اور سلامتی پالیسی کے اعلیٰ نمائندےاور چند دیگر غیر ملکی سیاست دانوں نے بین الاقوامی قوانین اور تعلقات کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئَے ہانگ کانگ کے انتخابی عمل ،انتخابی نتائج اور ہانگ کانگ کے حوالے سے چین کی مرکزی حکومت کی پالیسیز سے متعلق غلط اور بے بنیاد بیان بازی سے ان کی ساکھ خراب کرنے کی کوشش کی ۔ ترجمان نے نشاندہی کی کہ انتخابات منصفانہ اور غیر جانبدارانہ ہیں اور قوانین اور ضوابط کی تعمیل کرتے ہیں، اور اس کے نتائج مضبوط عوامی حمایت کے گواہ ہیں ۔
ترجمان نے کہا کہ یہ انتخابات بہت اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ اس سال ہانگ کانگ کی مادر وطن میں واپسی کی 25 ویں سالگرہ ہے اور “ایک ملک، دو نظام” کی پالیسی ایک نئے دور میں داخل ہو رہی ہے۔
ہانگ کانگ کی خصوصیات کے ساتھ جمہوریت کو فروغ دینے کے کامیاب عمل کے طور پر، انتخابات نے ” ہانگ کانگ کا انتظام محب وطن ہاتھوں میں ” کے اصول کو نافذ کیا، نئے انتخابی نظام کی برتری کو ظاہر کیا اور ہانگ کانگ کی افراتفری سے استحکام اور خوشحالی کی طرف بڑھنے کے عمل کو یقینی بنایا۔
ترجمان کا کہنا تھاکہ نئے انتخابی نظام کے تحت ہونے والے انتخابات سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہانگ کانگ کی جمہوریت وقت کے ساتھ ساتھ آگے بڑھ رہی ہے اور یہ ہانگ کانگ کے طویل مدتی استحکام اور ترقی کے لیےخوش آئند ہے۔