لاہور(گلف آن لائن)آل پاکستان انجمن تاجران نے اسٹیٹ بینک سے موجودہ پالیسی ریٹ پر نظر ثانی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امید ہے کہ نئے تعینات ہونے والے گورنر اسٹیٹ بینک کاروباری طبقے کے مطالبے کو فی الفورزیر غورلائیں گے ،بجلی کی انتہائی مہنگے یونٹ کے ساتھ ہر ماہ فیول ایڈ جسٹمنٹ کی مد میں اضافی بوجھ سے تاجروں اورعام عوام کی کمر ٹوٹ گئی ہے ۔ مرکزی صدر اشرف بھٹی ، سیکرٹری جنرل محبوب سرکی، لاہور کے صدر میاں طارق فیروز، سینئر نائب صدر میاں سلیم، چیئرمین انجمن تاجران لاہور حافظ عطا اللہ اوروائس چیئرمین ملک ناظم نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ موجودہ پالیسی ریٹ پر قرض لے کر کسی طرح کا بھی کاروبار نہیں کیا جا سکتا ،پالیسی ریٹ میں اضافے سے مقامی سطح پر سرمائے کی قلت پیدا ہوئی ہے ۔
خطے کے ممالک میںپاکستان واحد ایسا ملک ہے جہاں پر پالیسی ریٹ کی شرح سب سے زیادہ ہے ۔ مطالبہ ہے کہ سب سے پہلے گزشتہ ماہ شیڈول سے ہٹ کر بلائے گئے اجلاس میں پالیسی ریٹ میں250پوائنٹس اضافے کو فی الفور واپس لیا جائے اور اس کے بعد بتدریج کمی کر کے پالیسی ریٹ کو سنگل ڈیجٹ میں لایا جائے ۔ تاجر رہنمائوں نے فیول ایڈ جسٹمنٹ کی مد میں ہر ماہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر بھی شدید تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سے مطالبہ ہے کہ چھوٹے تاجروں کو اس فارمولے سے استثنیٰ دیا جائے بلکہ بجلی کے بنیاد ی ٹیرف اور ٹیکسز میں بھی کمی کی جائے ۔حکومت فیول ایڈ جسٹمنٹ کی مد میں صارفین پر ہر ماہ اربوں روپے کا اضافی بوجھ ڈالنے کی بجائے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کو اپنے لائن لاسز پر کنٹرول کرنے کا پابند کرے ۔