خادم حسین

تباہ حال معیشت کی بحالی کیلئے سخت فیصلے کرنا ہوں گے’خادم حسین

لاہور(گلف آن لائن )تاجر رہنما و پاکستان سٹون ڈویلپمنٹ کمپنی کے بور ڈ آف ڈائریکٹرز کے رکن خادم حسین نے کہا ہے کہ پاکستان کی تباہ حال معیشت کی بحالی کیلئے سخت فیصلے کرنا ہوں موجودہ وسیع البنیاد حکومت 70فیصد ملک کی نمائندگی کر رہی ہے اور اس میں ہر صوبے سے نمائندے موجود ہیں۔تمام سیاسی جماعتوں کو معاشی بہتری کے ایجنڈے پر متفق کرنا،نقصان میں چلنے وایل سرکاری اداروں کی بندش یا فروخت ضروری ہے توانائی کا شعبہ خصوصی توجہ کا متقاضی ہے ٹیکس نظام میں خامیوں کے باعث معیشت کا دم گھٹا ہوا ہے ٹیکس گزار کو سزا اور ٹیکس چور کو ایمنسٹی کی پالیسی غلط ہے ،جو ٹیکس دے رہا ہے اس پر مزید ٹیکسوں کا بوجھ لادا جارہا ہے اس بوجھ کو کم کرنے کیلئے ٹیکس نیٹ میں اضافہ کیا جائے اور ٹیکس نیٹ سے باہر شعبوں کو ٹیکس نیٹ کے دائرہ میں لایا جائے تاکہ ٹیکس دینے والوں کے بوجھ میں کمی ہوسکے ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے فیروز پور بورڈ کے تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

خادم حسین نے کہا کہ صنعتی شعبہ کی طرح زرعی شعبہ کو بھی ٹیکس نیٹ میں لایا جائے ملک کے ایک فیصد جاگیردار بائیس فیصد زمین پر قابض ہیں جس سے انہیں کم از کم آٹھ سو ارب روپے کی آمدن ہوتی ہے مگر ان سے صرف دو ارب روپے ٹیکس لیا جاتا ہے زرعی اشیاء کی قیمتوں میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے جس سے زمینداروں کی آمدنی بڑھ رہی ہے ۔جس سے بڑے زمینداروں کی آمدنی بڑھ رہی ہے مگر کاشتکار اب بھی بدحال ہے جسے خوشحال بنائے بغیر یہ شعبہ ترقی نہیں کرسکتا ۔زرعی آمدنی پر ٹیکس عائد کیا جائے تاکہ صنعت و زراعت سے ٹیکسوں کی وصولی سے ملکی ریونیو میں اضافہ ممکن ہوسکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں