کراچی(گلف آن لائن)سندھ ہائیکورٹ نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی(ایس بی سی اے)کوغیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کاحکم دے دیاہے۔
بدھ کوسندھ ہائیکورٹ میں ایم پی آر کالونی میں غیر قانونی طور تعمیرہونے والی پانچ منزلہ عمارت سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ایس بی سی اے کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس میں عدالت کو بتایا گیا کہ ایم پی آر کالونی پلاٹ نمبر ایف 96 میں بلوچ میں گرائونڈ پلس فورتھ فلور تعمیر کرنے کی اجازت نہیں لی گئی۔ایس بی سی اے کی رپورٹ میں کہا گیا کہ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف تا حال کوئی ایکشن نہیں لیا گیا ہے۔
عمارت میں رہائش پذیر افراد کو گھر خالی کرنے کے نوٹس جاری کردیے ہیں۔سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے رپورٹ میں یہ بھی بتایا کہ کے الیکٹرک، ایس ایس جی اور واٹربورڈ کو بھی عمارت کو کنکشن فراہم کرنے سے روک دیا ہے۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ جب تک ایس بی سی اے عمارت کا کمپلیشن سرٹیفکیٹ جاری نہ کرے رجسٹریشن نہ کی جائے۔
سندھ ہائی کورٹ نے سب رجسٹرار کو عمارت کی کسی بھی قسم کی رجسٹریشن سے روکتے ہوئے ایس بی سی اے کو غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی مکمل کرکے 45 دن میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے ایس بی سی اے سے دو ماہ میں عمل درآمد رپورٹ طلب کرلی۔درخواست گزارعارف شاہ نے موقف پیش کیا کہ ایم پی آر کالونی میں غیر قانونی طورپربغیرکسی اجازت کے پانچ منزلہ عمارت تعمیر کی جارہی ہے۔درخواست گزار نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کوغیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کا حکم دیا جائے۔