شیری رحمن

پاکستان میں تعلیم کے معیار سے میں ذاتی طور پر مطمئن نہیں ہوں،شیری رحمن

اسلام آباد (گلف آن لائن)وفاقی وزیر شیری رحمن نے کہا ہے کہ پاکستان میں تعلیم کے معیار سے میں ذاتی طور پر مطمئن نہیں ہوں،خواتین کو کیرئر اور زندگی میں اپنا مقام حاصل کرنے کے لئے محنت اور مقابلہ کرنا ہوگا، لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے کے راستے میں معذرت خواہ رویوں کو ترک کرنا ہوگا، احتیاط نہ برتی گئی تو بار بار ہیٹ ویو آتی رہے گی، پاکستان 2025 تک خشک سالی کا شکار ہو جائے گا۔

وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمان نے شہید ذوالفقار علی بھٹو انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (زیبسٹ) اسلام آباد کے 12 سالانہ کانووکیشن خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے تعلیم کے ادراوں نے ہی ہمارے مستقبل کا تعین کرنا ہے، طلباء پاکستان کا مستقبل ہے، کل آپ نے ہی ملک کی قیادت کرنی ہے۔ انہوںنے کہاکہ وہ راستہ اور شعبہ منتخب کریں جو آپ کو پرجوش بناتا ہے، شیری رحمان والدین بچوں کی تعلیم کے لئے بہت قربانیاں دیتے ہیں، شیری رحمان والدین سے گزارش ہے اپنے بچوں کو اپنا راستہ اور کرئیر کا انتخاب کرنے دیں۔ انہںنے کہاکہ پاکستان میں تعلیم کے معیار سے میں ذاتی طور پر مطمئن نہیں ہوں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ کورونا وائرس ہم سب کے لئے ایک چیلنج تھا، خواتین کو کیرئر اور زندگی میں اپنا مقام حاصل کرنے کے لئے محنت اور مقابلہ کرنا ہوگا۔

انہوںنے کہاکہ لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے کے راستے میں معذرت خواہ رویوں کو ترک کرنا ہوگا، آپ کو اپنے سماج اور کمیونٹی کو کچھ واپس دینے میں اپنا قرار ادا کرنا ہوگا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ پاکستان کا فی کس پانی کا استعمال دنیا میں سب سے زیادہ ہے، دریائے سندھ ہماری شہ رگ ہے، آج دریا خشک ہو گیا ہے۔ شیری رحمن نے کہاکہ احتیاط نہ برتی گئی تو بار بار ہیٹ ویو آتی رہے گی، پاکستان 2025 تک خشک سالی کا شکار ہو جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ یہ ساری باتیں سوچنے کی ہیں، ہم دنیا کے آلودہ ممالک میں شامل ہوتے ہیں، گزشتہ 3 سال سے تربت، جیکب آباد اور دادو دنیا کے گرم ترین شہروں کی فہرست میں سب سے زیادہ ہیں۔ انہوںنے کہاکہ زمین ہمیں پیغام دے رہی ہوتی ہے، ہمیں وہ سننے کی ضرورت ہے۔
٭٭٭٭٭

اپنا تبصرہ بھیجیں