اسلام آباد (گلف آن لائن)قومی ٹیم کے سابق اوپنر عمران نذیر نے کہا ہے کہ کسی نے مجھے ‘مرکری’ پلا دی تھی جس کے بعد وہ تقریباً ان کے جوائنٹس متاثر ہوئے اور وہ بستر پر آگئے تھے،میرا دوبارہ جنم بھی ہوجائے تو بھی مصباح الحق بننا پسند نہیں کروں گا،جب صحت یاب ہوکر دوبارہ ٹیم میں واپسی چاہتا تھا تو پی سی بی کی جانب سے ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا جس کا افسوس رہے گا۔سابق جارح مزاج اوپنر بلے باز عمران نذیر نے ساتھی کرکٹر وہاب ریاض کے ساتھ نجی ٹی وی کے مزاحیہ شو میں شرکت کی اور بتایا کہ کس طرح وہ بستر مرگ پر آگئے تھے۔عمران نذیر نے کہا کہ کسی نے مجھے ‘مرکری’ پلا دی تھی جس کے بعد وہ تقریباً ان کے جوائنٹس متاثر ہوئے اور وہ بستر پر آگئے تھے۔انہوں نے کہا کہ اگر آپ کے ایک جوائنٹ میں درد ہو تو اگلا پچھلا سب یاد آجاتا ہے اور وہ ٹائم جس طرح گزرا یہ میں جانتا ہوں یا میرا رب جانتا ہے۔
سابق کرکٹر نے کہا کہ میرے دس جوائنٹ متاثر ہوئے تھے میں بالکل بھی چل نہیں سکتا تھا اور صبح کے وقت منہ تک نہیں دھوتا تھا دن ایک دفعہ منہ دھوتا تھا لیکن میں نے اپنے آنسو کسی کو نہیں دکھائے صرف ایک ٹائم پر باتھ روم میں روتا تھا اور اللہ سے دعا کرتا تھا کہ کتنی سزا اور رہ گئی ہے۔عمران نذیر نے کہا کہ اس وقت پر میری اہلیہ نے میرا ساتھ دیا اور بہت دیکھ بھال کی۔انہوں نے کہا کہ بیمار بستر پر پڑا تھا تاہم سوائے دو ساتھی کرکٹرز کے کسی نے پلٹ کر پوچھا تک نہیں، شاہد آفریدی اور عبدالرزاق نے میری بہت مدد کی جس پر میں ان کا شکر گزار ہوں۔ایک سوال کے جواب میں عمران نذیر نے کہا کہ میرا دوبارہ جنم بھی ہوجائے تو بھی مصباح الحق بننا پسند نہیں کروں گا۔سابق اوپنر نے پی سی بی سے شکوہ کیا کہ جب صحت یاب ہوکر دوبارہ ٹیم میں واپسی چاہتا تھا تو پی سی بی کی جانب سے ٹیم میں شامل نہیں کیا گیا جس کا افسوس رہے گا۔
ایئرپورٹ پر روکے جانے سے متعلق سوال پر عمران نذیر نے بتایا کہ 1999 میں میرے بیگ سے پسٹل نکلا تھا تاہم میں نہیں جانتا تھا کہ وہ کس نے رکھا پولیس اہلکار نے بار بار پوچھا کہ یہ بیگ آپ کا ہے میں نے کہا جی جی میرا ہے پھر اس نے کہا کہ اس کے اندر پسٹل موجود ہے۔انہوں نے بتایا کہ میرے پیچھے شعیب ملک کھڑے تھے وہ کہنے لگے کہ یہ بچوں کا کھلونا ہے اس پر پولیس اہلکار نے کہا کہ سر میں آپ پر ہی چیک کرلوں۔عمران نذیر نے بتایا کہ کس طرح اور کس نے یہ پسٹل رکھی میں نہیں جانتا لیکن میں تین دن تک جیل میں رہا اور پی سی بی نے ساتھ دیا اور میری اس مشکل سے جان چھوٹ گئی۔