گروزنی(گلف آن لائن)جمہوریہ چیچنیا کے کریملن نواز رہنما رمضان قدیروف نے کہا ہے کہ روس یوکرین میں معاہد شمالی اوقیانوس کی تنظیم نیٹو کے خلاف لڑرہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق انھوں نے جرمن چانسلر اولف شلز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ انشقاق ذہنی (شیزوفرینیا)کا شکار ہیں اور کسی نفسیاتی مریض کی طرح کام کرتے ہیں۔قدیروف نے نالج سوسائٹی فورم میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ روس یوکرین کے خلاف نہیں بلکہ نیٹو کے خلاف لڑرہا ہے جبکہ نیٹو اور مغرب یوکرین کو مسلح کر رہے ہیں۔انھوں نے اپنی بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم یوکرینیوں اور بندیرائٹس کے خلاف نہیں لڑ رہے ہیں بلکہ ہم نیٹو کے خلاف لڑ رہے ہیں۔نیٹواور مغرب کے کرائے کے فوجی وہاں موجود ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ یہ جنگ ہمارے ملک کے لیے آسان نہیں ہے۔لیکن ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک بہت اچھا تجربہ ہے۔ہم ایک بار پھر ثابت کریں گے کہ روس کو شکست نہیں دی جا سکتی۔انھوں نے روسی صدرولادیمیرپوتین کی معقول پالیسیوں کی بھی تعریف کی اور کہا کہ ان کے فیصلے ہمیشہ درست ہوتے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہم اپنے صدرکی ٹھوس پالیسیوں، ان کے خلوص، ہمارے ملک اورعوام کی حقیقی خدمت پر ان کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہر کسی کو فورا احساس نہیں ہوتا کہ وہ (پوتین)صحیح فیصلے کرتے ہیں لیکن آخرمیں، وہ ہر بارصحیح ثابت ہوتے ہیں۔