چین انسانی حقوق

چین انسانی حقوق کی ترقی کی راہ پر گامزن رہے گا، نا ئب وزیر خا رجہ

بیجنگ (نمائندہ خصوصی)چین کے نائب وزیر خارجہ ما چھاوشو نے کہا ہے کہ چین اپنے قومی حالات کے مطابق انسانی حقوق کی ترقی کی راہ پر گامزن رہے گا، بین الاقوامی انسانی حقوق کے تبادلے اور تعاون کو فعال طور پر انجام دے گا اور عالمی انسانی حقوق کی حکمرانی میں گہرائی سے شریک ہو گا، تاکہ مشترکہ طور پر عالمی انسانی حقوق کی صحت مند ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔ ان خیا لات کا اظہار چینی نا ئب وزیر خا رجہ نے اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ کے دورہ چین کے حوالے سے میڈ یا کو آ گا ہ کر تے ہو ئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ چینی حکومت کی دعوت پر اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق مشیل بیچلیٹ نے 23 سے 28 مئی تک چین کا دورہ کیا۔اس موقع پر چین نے ملک میں انسانی حقوق کی ترقی کے راستے، فلسفے اور کامیابیوں کے بارے میں جامع اور گہرائی سے روشنی ڈالی۔ دونوں فریقوں نے عالمی انسانی حقوق کی گورننس، انسانی حقوق کے کثیرالجہتی امور، چین اور کمشنر دفتر کے درمیان تعاون اور مشترکہ تشویش کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔

دونوں اطراف کی مشترکہ کوششوں سے اس دورے کے مثبت اور عملی نتائج برآمد ہوئے ہیں۔اس دورے سے اول تو ، چین کے انسانی حقوق کی ترقی کے راستے کے بارے میں فہم بڑھا ہے ۔ دوسرا، عالمی انسانی حقوق کی گورننس کو فروغ دینے کے لیے چین کی شمولیت اور موقف واضح ہوا ہے۔ تیسرا ، چین اور کمشنر دفتر کے درمیان تعاون مزید مضبوط ہو گا اور چوتھا، مشیل بیچلیٹ نے ایک حقیقی سنکیانگ کا مشاہدہ کیا ۔
مشیل بیچلیٹ کو سنکیانگ میں انسداد دہشت گردی و انتہا پسندی، سماجی اور اقتصادی ترقی، اقلیتی اور مذہبی حقوق اور مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے حوالے سے کیے گئے اقدامات اور کامیابیوں سے متعارف کروایا گیا۔ انھوں نے کاشغر اور ارمچی میں مختلف کمیونٹیز کے لوگوں سے بات چیت کی، جن میں اقلیتی قومیتیں ، ماہرین تعلیم، اور مختلف سماجی شعبوں کے نمائندے شامل تھے۔ یوں
چین نے سنکیانگ سے متعلق نام نہاد رپورٹس پر اپنا پختہ موقف بیان کیا ، اور چین پر حملہ آور ہونے کے لیے جھوٹی معلومات گھڑنے کی سخت مخالفت پر زور دیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں