انقرہ (گلف آن لائن)وزیرِاعظم شہباز شریف سے ترک وزیر خارجہ میولیود چائوش اولو نے ملاقات کی۔ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے مزید فروغ پر تبادلہ خیال ہوا۔
ملاقات میں پاکستان اور ترکی کی اعلیٰ قیادت شریک تھی۔وزیراعظم آفس کے میڈیاو نگ سے جاری بیان کے مطابق قبل ازیں گزشتہ شب وزیراعظم نے ترکی کی یونین آف چیمبرز اینڈ کموڈٹی ایکسچینجز (ٹی او بی بی) کے زیر اہتمام تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ وہ پاکستان اور ترکی کے مابین تجارتی اور اقتصادی شراکت داری بڑھانے کے خواہاں ہیں، دونوں ممالک کی کاروباری برادری آئندہ تین سالو ں کے دوران تجارت میں5ارب ڈالر سے زائد کے اضافے کا ہدف مقرر کرے ،اس ہدف کے حصول کے لئے حکومت ہر ضروری قدم اٹھائے گی۔
وزیراعظم کا خیرمقدم کرتے ہوئے یونین آف چیمبرز کے صدر رفعت حسار سک لیوگلو نے ترکی کے سرمایہ کاروں اور کاروبار شخصیات کی طرف سے پاکستان کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعاون کو مضبوط بنانے اور سرمایہ کاری کرنے میں گہری دلچسپی کااظہار کیا۔ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں پاکستا ن اورترکی کے مابین قریبی برادرانہ تعلقات اور مشکل وقت میں دونوں قوموں کے ایک دوسرے کا ساتھ دینے کی تابندہ روایات کو اجاگر کیا۔ وزیر اعظم نے ترک صدر رجب طیب اردوان کی زبردست قیادت میں ترکی کی غیر معمولی ترقی کو سراہا۔ انہوں نے پاکستان اور ترکی کے تعلقات کو مختلف شعبوں میں نئی بلندیوں تک لے جانے کے عزم کااظہارکیا۔
انہوں نے کہا کہ ان کے دورے کا مقصد دونوں ممالک کے مابین بالخصوص تجارتی اور اقتصادی روابط کو مزید مضبوط بنانا ہے۔ دونوں ممالک کے مابین دوطرفہ تجارتی اوراقتصادی تعلقات کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کی ضرورت پرزور دیتے ہوئے وزیراعظم نے ترکی کے سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کے اپنی حکومت کے عزم کا اظہارکیا۔ انہوں نے اس سلسلہ میں بالخصوص پاکستان میں ترک کمپنیوں کو درپیش مسائل کے فوری حل کا یقین دلایا۔
دونوں ممالک کے مابین بہترین دو طرفہ تعلقات سے استفادہ کرتے ہوئے تجارت اوراقتصادی شراکت داری بڑھانے کے لئے وزیراعظم نے دونوں ممالک کی کاروباری برادری پر زور دیا کہ آئندہ تین سالو ں کیدوران تجارت میں 5 ارب ڈالر سے زائد کے اضافے کا ہدف مقرر کریں۔ انہوں نے کاروباری برادری کو یقین دلایا کہ ان کی حکومت اس ہدف کے حصول کے لئے ہرممکن قدم اٹھائے گی۔ اس موقع پر ترک کمپنیوں کے نمائندوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے لئے اپنے منصوبوں کا ذکر کیا اور پاکستان کے کاروباری وفد کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔