لاہور(گلف آن لائن)آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ریٹیلرز پر فکس ٹیکس کی تجویز کو سراہتے ہوئے کہاہے کہ بجٹ کی حتمی منظوری سے قبل اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کر لی جائے تو بہترین نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں،ایف بی آر کو گیس اور بجلی کے کنکشن منقطع کرنے کا اختیار دینے پر کوئی اعتراض نہیں تاہم اعتماد کی فضاء کو بر قرار رکھنے کیلئے تاجر تنظیموں کو اعتمادمیں لیا جانا چاہیے ۔ اپنے بیان میں اشرف بھٹی نے کہا کہ یہ خوش آئند ہے کہ لاہور چیمبرز ، ایسوسی ایشنز اور تاجر تنظیموں کی جانب سے دی گئی تجاویز کو بجٹ دستاویز کا حصہ بنایا گیا ہے جس کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں قوم کی خون پسینے کی کمائی کے 3950ارب روپے قرض اور سود کی ادائیگی میں چلے جائیں گے جس پر انتہائی دکھ ہے، حکومت کو چاہیے تھاکہ بجٹ میں قرض اتارنے کی پالیسی کا بھی اعلان کیاجاتا ، وزارتوں کا بجٹ اب بھی بہت زیادہ ہے جس میں مزید کٹوتی کی جانی چاہیے ۔انہوںنے کہا کہ جائیداد کی منتقلی پر ودہولڈنگ ٹیکس سے مہنگائی بڑھے گی اس حوالے سے کیٹگریز بنائی جائیں ۔ انہوںنے کہا کہ ریٹیلرز پر فکس ٹیکس سے متعلق اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کی جائے اور اس کی شرح مزید کم ہونی چاہیے ۔
انہوںنے کہاکہ حکومت کی جانب سے ٹیئر ون کے تحت رجسٹرڈ ہونے کے اہل ہونے کے باوجود رجسٹریشن نہ کرانے والے تاجر کی گیس اور بجلی کا کنکشن کاٹنے کیلئے ایف بی آر کو اختیار دینے پر کوئی اعتراض نہیں تاہم اس کے مراحل کیا ہوں گے اس حوالے سے کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔ تاجروں اور حکومت کے درمیان اعتمادکی فضاء کو بر قرر رکھنے کے لئے ضروری ہے کہ ایسے کسی بھی اقدام میں تاجر تنظیموں کو آن بورڈ لیا جائے ۔
٭٭٭٭٭