بیجنگ (نمائندہ خصوصی)چینی صدر شی جن پھنگ نے 25ویں سینٹ پیٹرز برگ عالمی اقتصادی فورم کے کل رکنی اجلاس سے ورچوئل خطاب کیا جسے ماہرین کی جانب سے وسیع پیمانے پر سراہا گیا ہے۔
اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق مصری اخبار ال اہرام کے ڈپٹی ایڈیٹر انچیف طارق ال سنوتی کے خیال میں یہ خطاب کثیرالجہتی کے فروغ اور تمام بنی نوع انسان کی مشترکہ اقدار کے ادراک اور اسے فروغ دینے سے متعلق چین کے موقف کی مکمل عکاسی ہے۔
اپنے خطاب میں صدر شی نے “گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو” کے نفاذ کو فروغ دینے پر زور دیا اور مخصوص تجاویز پیش کیں، جو مشترکہ ترقی کے لیے لوگوں کی فوری توقعات کا جواب دیتی ہیں، اور اس اقدام کے “فعال” کردار کو مزید آگے بڑھانے میں رہنمائی کریں گی، جس سے دنیا، بالخصوص ترقی پذیر ممالک کی امداد اور عالمی معاشی بحالی کو تحریک ملے گی۔
ستمبر 2021 میں اقوام متحدہ کی 76ویں جنرل اسمبلی کے عام مباحثے کے دوران صدر شی کی جانب سے “گلوبل ڈویلپمنٹ انیشیٹو” کی تجویز پیش کی گئی تھی۔ اس کا بنیادی مقصد ترقیاتی ترجیحات، عوام پر مبنی جامع اور جدید ترقی اور انسانیت اور فطرت کے درمیان ہم آہنگ بقائے باہمی پر عمل کرنا ہے۔ یہ اقدام وبا کے بعد بحالی میں تیزی لانے کے لیے ممالک کی توقعات کے مطابق ہے، اور اسے اقوام متحدہ اور 100 سے زائد ممالک کی حمایت حاصل ہو چکی ہے۔
چین اس اقدام کی روشنی میں اعلیٰ معیار کی ترقی کا فروغ جاری رکھے گا، ثابت قدمی سے اعلیٰ سطح کے کھلے پن کو فروغ دے گا، اور “بیلٹ اینڈ روڈ” کی اعلیٰ معیار کی مشترکہ تعمیر کو فروغ دے گا ۔سینٹ پیٹرز برگ عالمی اقتصادی فورم سے چینی صدر کا خطاب کی آواز عملی اقدامات کا واضح مظہر ہے ۔