لاہور( گلف آن لائن)آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اشرف بھٹی نے کہا ہے کہ غیر ملکی قرضے اور روپے کی بے قدری معیشت کیلئے سب سے بڑاچیلنج ہیں لیکن بد قسمتی سے ان دونوںسے نمٹنے کیلئے کوئی موثرپالیسی نہیں بنائی گئی ، بجلی کی قیمت خرید عوام کی پہنچ سے باہر ہو گئی ہے ،حکومت سے مطالبہ ہے کہ ہائیڈرل پیداوار بڑھانے کیلئے اقدامات کئے جائیں ۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاںنظام کو چلانے کے لئے غیر ملکی قرضے لینا رواج بن چکا ہے جس کا خمیازہ آج پوری قوم بھگت رہی ہے ۔ کسی دورمیںبھی غیر ملکی قرضے اتارنے کیلئے کوئی موثر پالیسی نہیں بنائی گئی اور یہی وجہ ہے کہ یہ قرضے آج اس سطح پر پہنچ چکے ہیں جو ہماری معیشت کونگل رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ جب ہم نے اپنی آمدن کا ایک بڑا حصہ قرضوں اورسودکی واپسی کی مد میں ادا کردینا ہے تو پھر ملک کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کیلئے اخراجات کہاں سے ہوںگے ۔
اشرف بھٹی نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ برداشت سے باہر ہو جا چکا ہے،بڑے منصوبوں کی تکمیل کیلئے کئی سال درکار ہیں اس لئے موجودہ حکومت ہائیڈرل پیداوار کے منصوبو ں کیلئے جن چھوٹی سائٹس کی نشاندہی کی گئی ہے وہاں سے پیداوار کا آغاز کرنے کیلئے جنگی بنیادوںپر کام کرے ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کاروباری مراکز رات نوبجے بند کرنے کے فیصلے کو اتفاق رائے سے قبول کیاگیا ہے لیکن امید ہے کہ حکومت توانائی کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے اپنے حصے کاکام جاری رکھے گی تاکہ آنے والے وقت میں کاروبار مکمل بحال ہو سکے۔