کراچی (گلف آن لائن)گزشتہ برس جون میں کینسر جیسے موذی مرض کو شکست دینے والی اداکارہ نادیہ جمیل نے انکشاف کیا ہے کہ وہ بچپن سے لے کر جوانی تک متعدد بار جنسی ہراسانی کا نشانہ بنیں۔نادیہ جمیل میں جولائی 2020 میں بریسٹ کینسر کی تشخیص ہوئی تھی اور انہوں نے برطانیہ میں علاج کروایا تھا۔نادیہ جمیل تقریبا ایک سال تک زیر علاج رہی تھیں، جس کے بعد انہوں نے کینسر کو شکست دے دی تھی۔کینسر سے صحت یاب ہونے کے بعد وہ پاکستان آکر فلاحی اور بچوں کی حفاظت کے کاموں میں مصروف ہوگئی تھیں اور وہ چائلڈ پروٹیکشن کے حوالے سے متحرک دکھائی دیتی ہیں۔آئے دن بچوں پر تشدد اور انہیں ہراساں کیے جانے کے واقعات سامنے آنے کے بعد تین جولائی کو انہوں نے ایک مختصر ٹوئٹ میں انکشاف کیا کہ وہ بھی بچپن سے لے کر جوانی تک جنسی ہراسانی کا نشانہ بن چکی ہیں۔نادیہ جمیل نے اپنی ٹوئٹ میں بچپن سے لے کر اب تک کی اپنی تصاویر بھی شیئر کیں اور بتایا کہ وہ پہلی بار محض 4 برس کی عمر میں نشانہ بنی تھیں۔
اداکارہ نے مزید لکھا کہ دوسری بار پھر وہ 9 برس جب کہ تیسری بار 17 اور چوتھی بار 18 برس کی عمر میں جنسی ہراسانی کا نشانہ بنیں۔نادیہ جمیل نے لکھا کہ انہیں کم عمری میں جنسی ہراسانی کے غم سے نکلنے میں کئی سال لگے، وہ کافی وقت تک ڈپریشن، خوف، صدمے اور شدید عذاب میں مبتلا رہیں۔اداکارہ نے لکھا کہ جنسی ہراسانی کا نشانہ بننے کی وجہ سے وہ شرمندگی میں رہتی تھیں، انہیں کسی طرح کی خوشی سے کوئی سروکار نہیں تھا، وہ ایک درد کی کیفیت میں رہتی تھیں۔اداکارہ نے اپنی ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ لیکن اب ایسا نہیں، انہوں نے مشکل حالات اور زندگی کا مقابلہ کیا اور شفا و راحت کی جانب اائیں، اب وہ آگے بڑھ رہی ہیں اور انہیں بڑھتے ہی رہنا ہے۔اگرچہ اداکارہ نے خود کو جنسی ہراسانی کا نشانہ بنائے جانے کے واقعات کا ذکر کیا مگر انہوں نے ایسا کرنے والے افراد کے نام نہیں لکھے اور نہ ہی واقعات سے متعلق مزید کوئی معلومات فراہم کی۔