بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چائنا آرمز کنٹرول اینڈ ڈس آرمامنٹ ایسوسی ایشن اور چائنا نیوکلیئر اسٹریٹجک پلاننگ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے تحقیقی رپورٹ “خطرناک ملی بھگت: امریکہ-برطانیہ-آسٹریلیا نیوکلیئر سب میرین تعاون کے جوہری پھیلاؤ کے خطرات” پر ایک پریس کانفرنس کی۔
بدھ کے روز چینی میڈ یا نے بتا یا کہ چائنا آرمز کنٹرول اینڈ ڈس آرمامنٹ ایسوسی ایشن کے صدر جانگ یان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سہ فریقی سیکورٹی پارٹنرشپ (AUKUS) معاہدے کے تحت امریکہ، برطانیہ اور آسٹریلیا کے درمیان تین ملکی جوہری آبدوز تعاون کا ہائی پروفائل آغاز ہوا ہے۔
“ہتھیاروں کے درجے کے جوہری مواد کی غیر قانونی منتقلی،” جو کہ تقریباً سینکڑوں جوہری ہتھیاروں کی تیاری کے لیے کافی ہے، ایک خطرناک نظیر قائم کرتی ہے اور جوہری پھیلاؤ کا سنگین خطرہ پیدا کرتی ہے۔
جانگ یان نے نشاندہی کی کہ امریکہ-برطانیہ-آسٹریلیا سہ فریقی سیکورٹی پارٹنرشپ (AUKUS) ایک نیا سیاسی-فوجی اتحاد ہے جسے امریکہ اور چند ممالک نے “فائیو آئیز الائنس” اور امریکہ-جاپان-بھارت-آسٹریلیا کے کواڈرلیٹرل میکانزم” کے بعد بنایا ہے۔یہ امریکہ کی زیر قیادت ہند-بحرالکاہل حکمت عملی کی خدمت کرتا ہے، جس کا مقصد علاقائی تصادم اور تقسیم کو ہوا دینا، اور بین الاقوامی اور علاقائی صورتحال میں عدم استحکام کے نئے عوامل کو سامنے لانا ہے۔
تینوں ممالک کے درمیان جوہری آبدوز کے تعاون میں “ہتھیاروں کے درجے کے جوہری مواد کی غیر قانونی منتقلی” کا اہم اور حساس مسئلہ شامل ہے۔ تقریباً 100 جوہری ہتھیاروں کی تیاری، ایک خطرناک نظیر قائم کرنے، اور جوہری پھیلاؤ کا سنگین خطرہ پیدا کرنے کے لیے کافی ہے۔