بیجنگ (نمائندہ خصوصی) چین کے صوبہ فوجیان کےشہر فوچو میں پانچویں ڈیجیٹل چائنا کنسٹرکشن سمٹ کا افتتاح ہوا۔ اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق افتتاحی تقریب میں، چین کی سائبر اسپیس انتظامیہ نے “ڈیجیٹل چائنا ڈویلپمنٹ رپورٹ 2021 ” جاری کی اور 2022 کی قومی ڈیجیٹل آگہی اور مہارت کی بہتری کے لیے ایک ماہ تک جاری رہنے والی مہم کا آغاز کیا۔
“ڈیجیٹل چائنا ڈویلپمنٹ رپورٹ 2021” کے مطابق 2017 سے 2021 تک، چین کا ڈیٹا آؤٹ پٹ 2.3ZB سے بڑھ کر 6.6ZB ہو گیا۔ یہ بتاتے چلیں کہ 1ZB ڈیٹا 500 ٹریلین سیلفیز اور 2.5 ٹریلین MP3 گانوں کے برابر ہے۔
یہ ڈیٹا آؤٹ پٹ 2021 میں دنیا کا 9.9فی صد بنا، جو دنیا میں دوسرے نمبر پر رہا۔چین نے دنیا کا سب سے بڑا اور ٹیکنالوجی کے لحاظ سے جدید ترین انٹر نیٹ انفراسٹرکچر قائم کیا ہے۔ 2021 کے آخر تک، چین نے 1.425 ملین 5G بیس سٹیشن بنائے ہیں، جو کہ دنیا کے 60 فیصد سے زیادہ ہیں۔5G صارفین کی تعداد 355 ملین تک ہو چکی ہےاور تمام دیہاتوں تک براڈ بینڈ کی رسائی ہو چکی ہے۔ اس وقت، چین کی صنعتی انٹرنیٹ ایپلی کیشنز نے قومی معیشت کی 45 بڑی اقسام کا احاطہ کیا ہے اور ای کامرس لین دین کا حجم 2017 میں 29 ٹریلین یوآن سے بڑھ کر 2021 میں 42 ٹریلین یوآن ہو گیا ہے۔