کراچی (گلف آن لائن)نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدراورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ ڈالر پاکستان کو سری لنکا بنا رہا ہے اس لئے اسکی اڑان روکنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں۔ مرکزی بینک روپے کی بے قدری پر خاموش تماشائی کا کردار ادا نہ کرے جبکہ حکومت کرنسی مارکیٹ کی کالی بھیڑوں کے خلاف کاروائی کرے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہر آنے والا دن معیشت کو کمزور کر رہا ہے جو تشویشناک ہے۔ گزشتہ ہفتے ڈالر کی قدر میں تین دن میں پندرہ روپے اضافہ ہواجو ملک کو بنانا ریپبلک بنانے کے لئے کافی ہے۔ ملک کے ایک نامور معیشت دان نے ڈالر کی قدر میں زبردست اضافہ کو پاکستان کے خلاف ایک سوچا سمجھا منصوبہ قرار دیا ہے جس کا نوٹس لیاجائے۔
روپے کی قدر میں کمی سے پاکستان پر عائد قرضوں میں کئی ہزار ارب روپے کا اضافہ ہو چکا ہے جبکہ مہنگائی روز نیا ریکارڈ قائم کر رہی ہے جس نے عوام کی زندگی کو جہنم بنا دیا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ گزشتہ کئی سالوں کی منفی پالیسیوں کے نتیجہ میں پاکستان اس حد تک تنہا ہو چکا ہے کہ دوست ملک اعتماد کرنے یا قرضہ دینے کو تیار نہیں ہیں جبکہ اہم سیاسی شخصیات اب بھی کسی سیاسی یا اقتصادی اتفاق رائے سے کوسوں دور ہیںجو ملک کی بدقسمتی ہے۔ ڈالر کی قدر میں اضافہ سے عوام اور معیشت کے تمام شعبے متاثر ہو رہے ہیں تاہم مینوفیکچرنگ کا شعبہ قیمتوں میں فوری اضافہ کر دیتا ہے مگر خدمات کے شعبہ سے منسلک لوگ اپنی سروسز کی قیمت فوری بڑھا نہیں پاتے جس سے ان پر مالی دبائو بڑھتا ہے۔ میاں زاہد حسین نے مذیدکہا کہ ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا رخ بھی درست کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ بھی پاکستان میں ڈالر کی کمی کا سبب بن رہی ہے ۔ ملک میں زیادہ غیر ملکی سرمایہ پانی، جوس، دودھ، دیگراشیائے خورد و نوش، بینکاری اور مواصلات کے شعبہ میںانوسٹ کیا جاتا ہے جس کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہے اور سرمایہ کار اپنا منافع ڈالر میں باہر بھیج دیتے ہیں۔
اس کے بجائے اگر ٹیکنالوجی اور ویلیو ایڈیشن میں غیر ملکی سرمایہ کاری ہو تو اس سے ملک کو زیادہ فائدہ ہو گا۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ جب ملک کا سب سے بڑا صوبہ سیاسی مفادات کی وجہ سے کئی ماہ سے مفلوج ہو تو پھر ملکی معیشت کا اللہ ہی حافظ ہے۔