کراچی(نمائندہ خصوصی)پاکستان کے ٹیسٹ کرکٹر اسد شفیق کا کہنا ہے کہ میں نے اپنے کمرے کی الماری میں سچن ٹنڈولکر کی بہت تصاویر لگائی ہوئی تھیں، پروفیشنل کرکٹ شروع ہونے کے بعد محمد یوسف کو فالو کیا۔ انہوں نے بتایا کہ جس سال محمد یوسف نے ٹیسٹ کرکٹ میں ریکارڈ قائم کیا اس سال محمد یوسف کی ہر اننگز دیکھی۔دائیں ہاتھ کے بیٹر اسد شفیق نے کہا کہ آسٹریلیا میں گابا کی اننگز میری سب سے زیادہ یادگار ہے لیکن افسوس بھی سب سے زیادہ ہوا، پاکستان گابا ٹیسٹ جیت جاتا تو میرے لیے بہت فخر کی بات ہوتی، لوگوں کو میری گابا ٹیسٹ کی سنچری ابھی تک یاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرفراز احمد اور اظہر علی کے ساتھ بہت اچھا وقت گزرا ہے، مصباح الحق کو لوگ دفاعی انداز رکھنے پر تنقید کانشانہ بناتےہیں لیکن ہر کپتان کا پلان الگ ہوتاہے، مصباح الحق سمجھتے تھے کہ اپوزیشن سے غلطی کروانے کا انتظار کیاجائے۔اسد شفیق نے بتایا کہ شاہد آفریدی کو کبھی پریشر میں کپتانی کرتے نہیں دیکھا، شاہد آفریدی بہت ٹھنڈے مزاج میں کپتانی کرتے تھے۔ٹیم میں واپسی کے حوالے سے اسد شفیق نے کہا کہ اگر نصیب میں ہوا تو پاکستان کیلئے دوبارہ کھیلوں گا، اپنے لیے کم بیک زندگی اور موت کا مسئلہ نہیں بنایا ہوا، تینوں فارمیٹس میں تیسرے نمبر پر ہی بیٹنگ کرنا مجھے پسند ہے، امید کرتاہوں مستقبل میں کشمیر کی ڈومیسٹک ٹیم بھی بنائی جائےگی۔