بیجنگ (نمائندہ خصوصی) گزشتہ دس برسوں میں، چین کے نیشنل انوویشن ڈیموسٹریشن زونز کی تعداد 3 سے بڑھ کر 23 ہو گئی ہے اور ہائی ٹیک انٹرپرائزز کی تعداد ایک دہائی قبل 49,000 تھی جو 2021 میں 330,000 ہو گئی ہے۔ پچھلے دس سالوں میں یہ زونز ،چین کے مشرقی ساحل سے لے کر وسطی اور مغربی علاقوں تک اور اب پورے چین میں پھیل چکے ہیں۔
گزشتہ چند سالوں میں شین زن شہر کی چھیان ہائی کوآپریشن زون میں نمایاں تبدیلی آ ئی ہے۔ شین ز ن اور ہانگ کانگ کی 601 کاروباری ٹیموں نے یہاں انڈسٹریل انکیوبیشن مکمل کی ہے جن میں سے 331 ہانگ کانگ سے ہیں۔ چائنا (شینزن) مرکز برائے تحفظِ املاک دانش میں یومیہ اوسطاً 500 پیٹنٹ درخواستیں آتی ہیں۔2021 میں، صرف 120 مربع کلومیٹر کے اس ٹکڑے کا جی ڈی پی 175.57 بلین یوآن رہا۔
جدت طرازی نہ صرف چین کے کونے کونے کو بدل رہی ہے بلکہ چین کے مستقبل کو آگے ہی آگے لے جا رہی ہے۔ تیز رفتار ریلوے اور 5G ،انسان بردار خلائی جہاز ، مریخ کی تحقیق اور نئی توانائی سے چلنے والی گاڑیوں میں چین دنیا میں سرفہرست ہے۔