زنگ دِنگ

چینی صدر کی سربراہی میں زنگ دِنگ کاونٹی کی ترقی

بیجنگ (نمائندہ خصوصی)30 جنوری 1984 کو چین کے اہم ترین روایتی تہوار جشن بہار میں صرف تین روز باقی تھے،اس وقت، مختلف علاقوں میں کام کرنے والے اکثر چینی شہری اپنے گھر والوں کے ساتھ تہوار منانے کے لیے آبائی شہروں کو لوٹ چکے تھے۔اتوار کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق
اُسی دوران زنگ ِدنگ کاؤنٹی سی پی سی کمیٹی کے سیکرٹری شی جن پھنگ بیجنگ لوٹنے کے بجائے، اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ایک کسان لیو چھنگ یونگ کے گھر پہنچ گئے۔

1982 میں، لیو چھنگ یونگ اور دو شراکت داروں نے چکن بروڈنگ کنسورشیم قائم کیا تھا جس کی خالص آمدنی 220,000 یوآن تک پہنچ چکی تھی۔
زنگ دِنگ کاونٹی میں ایک سرکاری چکن فارم بھی تھا لیکن وہ خسارے میں جا رہا تھا۔ اسی تناظر میں شی جن پھنگ نے لیو چھںگ یونگ سے مل کر انہیں اس سرکاری چکن فارم کے ساتھ معاہدے کی پیشکش کی تاکہ وہ اپنے تجربے کی بنیاد پر سرکاری ادارے کو مشکلات سے نکالنے میں مدد کر سکیں ۔

کاؤنٹی کے اعلیٰ رہنما کے طور پر، شی جن پھنگ نےسرکاری اداروں کو منافع بخش بنانے کے لیے موئثر اقدامات کا ایک سلسلہ شروع کیا۔جن کی روشنی میں کمپنیوں کے پائیدار اثاثوں کی قدر میں اضافے ، منافع اور ٹیکس جیسے تین اہم اشاریوں کی بنیاد پر معاہدے کیے گئے اور بونس کو حاصل شدہ اصل رقم کے مطابق تقسیم کیا گیا۔

شی جن پھنگ کی حمایت سے، اسی سال کے آخر میں، سرکاری چکن فارم نے 60,000 یوآن سے زیادہ کا منافع کمایا۔
جون 1984 میں، شی جن پھنگ نے کاؤنٹی کی اقتصادی ورک کانفرنس میں باضابطہ طور پر ایک اصلاحاتی منصوبہ پیش کیا کہ شہریوں کو کاروباری اداروں کے ساتھ معاہدوں کی اجازت دی جائے گی ، سرکاری اداروں کے سربراہان کی نامزدگی کے نظام کو انتخابی نظام سے تبدیل کیا جائے گا اور کارکنوں کی مقررہ اجرت کو بھی مختلف فوائد کے ساتھ لچک دار بنایا جائے گا ۔
شی جن پھنگ کے انہی مختلف اصلاحاتی اقدامات نے زنگ دِنگ کاؤنٹی میں نمایاں تبدیلیاں لائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں