بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک)1970کی دہائی میں صوبہ حے بی کی کاؤنٹی، زینگ ڈنگ شمالی چین کی اعلیٰ پیداوار دینے والی اولین کاؤنٹی کے طور پر جانی جاتی تھی، جہاں اناج کی پیداوار 7.5 ٹن فی ہیکٹر سے زیادہ تھی۔ تاہم سادہ طریقے سے اناج والی فصلیں کاشت کرنے کی وجہ سے عام لوگوں کی آمدنی زیادہ اچھی نہیں تھی اور 1981 میں فی کس سالانہ آمدنی صرف 140 یوآن سے کچھ ہی زیادہ تھی۔
شی جن پھنگ، جو اس وقت “اعلی پیداواری صلاحیت کی حامل ، غریب کاونٹی” زینگ ڈنگ میں ہی کام کر رہے تھے،انہوں نے کہا: “زینگ ڈنگ کے پاس محض ‘ اعلی پیداوار کی حامل کاؤنٹی’ کا اعزاز ہی نہیں ہونا چاہیے بلکہ ہمیں یہاں کے عوام کو اچھی زندگی گزارنے کا موقع دینا چاہیے۔”
1984 کے آغاز میں، شی جن پھنگ جو کہ اس وقت کاونٹی پارٹی کے سیکریٹری تھے ، انہوں نے ایک اصلاحاتی پالیسی کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے کسانوں کو سبزیاں اگانے کی ترغیب دی اور کچھ بستیوں میں آزمائشی بنیادوں پر تجارتی سبزیوں کے مراکز قائم کرنے اور شمالی علاقوں میں موسم سرما میں سبز سبزیاں اگانے کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے پلاسٹک کے گرین ہاؤسز جیسی نئی ٹیکنالوجیز کوعملی طور پر فروغ دینے کی تجویز پیش کی۔کاؤنٹی ٹیکنالوجی،پلاسٹک ملچ اور بلا سود قرضے فراہم کرتی تھی۔
15 نومبر 2012 کو شی جن پھنگ جو کہ انہی دنوں سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے تھے ،انہوں نے چینی اور غیر ملکی صحافیوں کے ساتھ ایک میٹنگ میں کہا کہ : “عوام کی بہتر زندگی کی خواہش کی تکمیل ہی ہماری جدوجہد کا مقصد ہے۔” “عوام کو اچھی زندگی گزارنے کا موقع دیں” ،یہ شی جن پھنگ کے ژینگ ڈنگ میں اصلاحات کی قیادت کرنے کا نقطہ آغاز بھی ہے، اور اس کے بعد سے مختلف اہم کاموں کو فروغ دینے کے لیے ان کو قدم جمانے کی جگہ بھی دیتا ہے۔