اسلام آباد (گلف آن لائن)اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جولائی میں کم ہو کرایک ارب 20 کروڑ ڈالر ہو گیا جو جون میں 2 ارب 20 کروڑ ڈالر تھا، یہ ماہانہ خسارے میں 45.45 فیصد کمی ہے۔اسٹیٹ بینک نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی کی وجہ توانائی کی درآمدات میں نمایاں کمی اور دیگر اشیا کی درآمدات کی جاری معتدل رفتار کو قرار دیا ہے۔مرکزی بینک کی جانب سیسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کم تر کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ حالیہ مہینوں میں شرح نمو کو معتدل رکھنے اور درآمدات کو محدود رکھنے کے لیے وسیع پیمانے پر کیے گئے اقدامات کا نتیجہ ہے۔اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ کیے گئے ان اقدامات میں سخت مانیٹری پالیسی، مالی استحکام اور کچھ عبوری انتظامی اقدامات شامل ہیں۔
مالیاتی ڈیٹا اور تجزیاتی ویب پورٹل میٹیس گلوبل کی رپورٹ کے مطابق کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں سالانہ 42 فیصد اضافہ ہوا، اس سال ایک ارب 10 کروڑ ڈالر خسارے کے مقابلے میں جولائی 2021 میں 85 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا خسارہ رپورٹ کیا گیا تھا۔دوسری جانب، خدمات فراہمی میں اب بھی تجارتی توازن منفی ہے،اعداد و شمار کے جائزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ خدمات میں تجارتی توازن جولائی میں 26 کروڑ ڈالر رہا جو جون میں 68 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تھا۔میٹیس گلوبل کی رپورٹ کے مطابق سالانہ تجارتی خسارہ 9 فیصد کم ہوا۔نوٹ کیا گیا کہ ملک کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھنے والی ترسیلات زر میں ماہانہ 9 فیصد کی کمی ہوئی۔رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ بیرون ملک مقیم افراد کی جانب سے بھجی گئی ترسیلات زر 2 ارب 76 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں جولائی میں 2 ارب52 کروڑ ڈالر تک رہیں۔