سکھر (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرہ سندھ کے لیے15ارب روپے کی گرانٹ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے پہلے ملک میں کبھی ایسی تباہی نہیں دیکھی ،24 ہزار روپے فوری طور پر ہر متاثرہ خاندان کو دیے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ متاثرہ خاندان کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے یہ 24 ہزار روپے دیے جائیں گے، وفاقی حکومت صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے۔ 28 ارب روپے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کو جاری کردیے گئے ۔ سیلاب نے سندھ بلوچستان میں بڑی تباہی مچادی ہے ، مخیر حضرات آگے بڑھیں اور سیلاب متاثرین کیلیے امداد میں حصہ لیں۔وزیر اعظم شہباز شریف سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ کرنے جمعہ کو سکھر پہنچے، وزیرخارجہ بلاول بھٹو، وفاقی وزیر خورشید شاہ اور وزیراعلی سندھ نے ان کا استقبال کیا۔ضلعی انتظامیہ اور پی ڈی ایم اے نے وزیراعظم کو بحالی کے کاموں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بعض علاقوں میں سیلاب کی وجہ سے مواصلاتی رابطے منقطع ہیں، تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں۔وزیر اعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ سیلاب سے لائیو اسٹاک اور فصلوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
وزیراعظم کو سندھ میں 43 فلڈ ریلیف کیمپ قائم کرنے کے حوالے سے بھی بریف کیا گیا۔ شہباز شریف کو بتایا گیا کہ سیلاب سے گنا، کپاس اور دیگر فصلیں تباہ ہو چکی ہیں جبکہ سندھ میں 43 فلڈ ریلیف کیمپ قائم کر دیئے گئے ہیں جہاں لوگوں کو خوراک اور ادویات مہیا کی جا رہی ہیں۔ثر ہوا۔ اسکولوں میں متاثرین کو پناہ دی گئی ہے جنہیں 90 عمارتوں میں ٹھہرایا گیا ہے۔وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ بارشوں اور سیلاب سے بڑی تباہی ہوئی ہے، اس سیلاب نے2010 کے سیلاب کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، اور اس سے ہونے والی ایسی تباہی پہلے نہیں دیکھی اب تک بچوں اور خواتین سمیت 900 سے زائد لوگ لقمہ اجل بن چکے ہیں اور لاکھوں لوگ گھروں سے باہر ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ سکھر میں بارش اور سیلاب سے 22 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ وزیر اعظم نے وزیر توانائی خرم دستگیر کو سندھ میں رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر توانائی بجلی کے مسائل حل کریں۔انہوں نے کہا کہ بارشوں اور سیلاب سے تباہ کاریوں کا فضائی جائزہ لیا اور فضائی جائزے کے دوران ایسے لگا جیسے ہر جگہ دریائے سندھ پھیلا ہوا ہے۔ بارش اور سیلاب سے اتنے بڑے پیمانے پر تباہی کا سوچا بھی نہیں جا سکتا تھا۔شہباز شریف نے کہا کہ سندھ حکومت متاثرین کے لیے بہترین کام کر رہی ہے۔ سیلاب سے جاں بحق افراد کے لواحقین کو 10 ،10 لاکھ روپے دیئے جائیں گے اور ہم فی متاثرہ خاندان کو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت 25 ہزار روپے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ معاشی صورتحال پوری قوم کے سامنے ہے اور ماضی کی حکومت نے معیشت تباہ کی لیکن یہ سیاست نہیں بلکہ خدمت کا وقت ہے۔ گزشتہ رات آرمی چیف سے بات ہوئی۔وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان، پنجاب اور خیبرپختونخوا میں سیلابی صورتحال ہے، بارشوں اور سیلاب سے فصلیں تباہ، مکانات مہندم ، لوگ بے گھر، مواصلاتی نظام درہم برہم ہے، اور لائیو اسٹاک کو بدترین نقصان پہنچاہے۔شہبازشریف نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبوں کیساتھ مل کرکام کررہی ہے، وزیرخزانہ نے متاثرین کیلئے 28 ارب روپے جاری کیے ہیں، پہلے مرحلے میں جاں بحق افراد کے اہل خانہ کو امداد دی جارہی ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ سندھ میں تو ہر طرف پانی ہی پانی ہے، یہاں 40 سال میں اتنی بارشیں نہیں ہوئیں جو اب ہوئی ہیں، ایسا لگتا ہے ہر طرف دریائے سندھ پھیلا ہوا ہے، تاہم سندھ حکومت کے انتظامات تسلی بخش اورشاندارہیں، سندھ حکومت احسن طریقے سے دن رات محنت کررہی ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ سندھ میں 25 ہزار فی گھرانہ بی آئی ایس پی کے تحت دیا جارہا ہے، مستحق گھرانوں تک شفاف طریقے سے امداد پہنچائیں گے، سندھ کے لئے 15 ارب روپیکی گرانٹ کااعلان کرتا ہوں، سندھ حکومت گرانٹ کو سیلاب متاثرین کی بحالی میں استعمال کرے گی، خرم دستگیر کو بجلی کے مسائل حل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آرمی چیف بھی سارے معاملات کی خود نگرانی کر رہیہیں، اتحادی حکومت مل کراس چیلنج سے نمٹیں گی، یہ سیاست کا وقت نہیں، معاشی صورتِ حال ساری قوم کے سامنے ہے، کاروباری، تاجر اور مخیر حضرات آگے بڑھ کرسیلاب متاثرین کی مدد کریں۔
٭٭٭٭٭