بیجنگ (نمائندہ خصوصی) حال ہی میں جنوری سے جولائی تک چین کے مختلف اقتصادی اشاریے جاری کیے جا رہے ہیں جسے بھرپور توجہ ملی ہے۔
قومی شماریات بیورو کی ایک تحقیقی ٹیم کے مطابق سال دو ہزار بیس سے دو ہزار بائیس کی پہلی ششماہی تک انسداد وبا کے سخت اقدامات کی بدولت چینی معیشت میں مجموعی نقصان کی شرح صرف 2.3 فیصد رہی ہے۔ چین میں انسداد وبا اور معاشی و اقتصادی ترقی کو زبردست طریقے سے ہم آہنگ کیا گیا ہے۔
چند روز قبل چین کی وزارت تجارت کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق رواں سال کے پہلے سات مہینوں میں ملک بھر میں بیرونی سرمایہ کاری کی مالیت 798.33 بلین یوآن رہی ہے، جس میں سال بہ سال3.17 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔بیرونی سرمایہ کاری چینی معیشت پر اعتماد رہی ہے۔امریکہ کی جانب سے چین میں سرمایہ کاری میں 3.36فیصد اضافہ ہواہے۔
حال ہی میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے بھی خصوصی ڈرائنگ رائٹس میں آر ایم بی کی قدر کو 2016 کی 10.92 فیصد کی نسبت بڑھا کر 12.28 فیصد کر دیاہے۔ یہ اعداد و شمار چین کی معیشت اور مالیاتی منڈی کے استحکام پر بین الاقوامی برادری کے اعتماد کی عکاسی کرتے ہیں۔
چائنا یونیورسٹی آف انٹرنیشنل بزنس اینڈ اکنامکس کے فارن ڈائریکٹ انویسٹمنٹ ریسرچ سنٹر کے ڈائریکٹر لو جن یونگ نے کہا کہ سست عالمی معیشت اور منڈی کے باوجود ، چین اب بھی لوگوں کی ترقیاتی توقعات ، مفادات کے حصول کے امکانات اور بہتر سے بہترین کی امید دکھاتا ہے۔