چین

چین اور پاکستان کی قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے منصو بہ بندی

اسلام آ باد (نمائندہ خصوصی) کئی دنوں سے جاری سیلاب نے پاکستان کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ اس حوالے سے پاکستان نے ’’قومی ایمرجنسی‘‘ کا اعلان کر رکھا ہے۔ پاکستان کے “فولادی بھائی” کے طور پر جو ایک دوسرے کے غم اورخوشی میں شریک ہیں، چین ہمیشہ کی طرح سیلاب سے نمٹنے کے لئے پاکستان کی امداد میں پیش پیش ہے۔

پیر کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق سیلاب کے دوران پاکستان میں چینی کمپنیوں نے فوری طور پر متاثرہ افراد کی امداد کے لیے عطیات کا اہتمام کیا۔اس کے ساتھ چینی حکومت نے بھی پاکستان میں آفت زدہ لوگوں کے لیے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان چاؤ لی جیان جو کئی سال تک پاکستان میں کام کر چکے ہیں، نے سوشل میڈیا پر اپنی ذاتی پوسٹ میں سیلاب کی متعدد ویڈیوز کو کئی مرتبہ فارورڈ کر کےہمدردی کا اظہار کیا۔

حالیہ برسوں میں، “چین پاکستان اقتصادی راہداری” کی مشترکہ طور پر تعمیر کے عمل میں، چین اور پاکستان قدرتی آفات کی پیشگی وارننگ، ڈیٹا کے تجزیے اور شیئرنگ وغیرہ پر فعال تعاون کر رہے ہیں، تاکہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے ایک مضبوط بنیاد رکھی جائے۔چین کے نیشنل گلیشیر پرما فراسٹ ڈیزرٹ سائنس ڈیٹا سینٹر کی ویب سائٹ پر آپ دس برسوں میں چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور کے زلزلے کا ڈیٹا سیٹ ،گزشتہ تقریباً ایک سو سال میں درجہ حرارت کی تبدیلیوں کا ڈیٹا سیٹ، نیز ایک سو سال کی بارش کا وقتی اور مقامی ڈیٹا سیٹ دیکھ سکتے ہیں۔

یہ سی پیک کو قدرتی آفات کی روک تھام میں بنیادی ڈیٹا کی مدد فراہم کرتا ہے۔ اگست میں، چین کی لان چو یونیورسٹی کا “بیلٹ اینڈ روڈ” لیزر ریڈار نیٹ ورک کا پشاور اسٹیشن باضابطہ طور پر مکمل ہوا۔ یہ مشاہداتی نیٹ ورک مختلف قسم کے جدید سیٹلائٹ ریموٹ سینسنگ مشاہدات کو مربوط کرتے ہوئے خطے میں جامع نگرانی کا نظام وضع کرے گا ، ایک اعلیٰ معیار کا جامع مشاہداتی ڈیٹا بیس قائم کرے گا ، موسمیاتی آفات کی پیشن گوئی ، درستگی اور ریزولوشن پر مبنی قبل از وقت وارننگ کا بہترین نظام قائم کرے گا۔

یہ موسمیاتی تبدیلی سے متعلق سائنسی تحقیقات، بیلٹ اینڈ روڈ کی تعمیر میں آفات سے بچاؤ اور تخفیف، نئی توانائی کی ترقی، ریلوے اور نقل و حمل کے شعبوں میں اہم سائنسی اور تکنیکی مدد فراہم کرے گا۔ درحقیقت، 2015 کے اوائل میں، چین اور پاکستان نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق ایک تعاون کی دستاویز پر دستخط کیے تھے۔ اس کے علاوہ، چین کے بیڈو سیٹلائٹ سسٹم کے بیرونی صارف ملک کے طور پر، پاکستان بیڈو نظام کی مدد سے ریئل ٹائم ڈیزاسٹر ریلیف کمانڈ ، ایمرجنسی کمیونیکیشن، تیز رفتار رپورٹنگ اور آفات سے متعلق معلومات کے اشتراک جیسی خدمات بھی حاصل کر رہا ہے۔

جیسا کہ چائنا انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ کوآپریشن ایجنسی کے ڈائریکٹر لوو چاؤہوئی نے حال ہی میں چین میں پاکستانی سفیر معین الحق سے ملاقات کے دوران کہا کہ چین اور پاکستان ہر موسم کے اسٹریٹجک پارٹنر ہیں اور باہمی تعاون و امداد کی اچھی روایت کے حامل بھائی ہیں۔ قدرتی آفات کی پیش گوئی اور روک تھام مشکل ہے، لیکن چین اور پاکستان آفات کی پیشگی وارننگ، ہنگامی امداد، آفات کے بعد کی تعمیر نو وغیرہ میں تعاون جاری رکھ سکتے ہیں، تاکہ دونوں ممالک اور خطے کے عوام کی پرامن اور خوشحال زندگی کے لیے اپنا کردار ادا کیا جا سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں