کراچی (گلف آن لائن)پاکستانی ڈرامہ اور فلم انڈسٹری کے ممتاز اداکار و پروڈیوسر ہمایوں سعید نے ماضی کی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ ایک وقت ایسا بھی تھا جب مالی مشکلات کے باعث بچوں کو ٹیویشنز پڑھائیں، پہلے انٹرویو پر دوست سے کپڑے ادھار لئے تھے۔ایک پوڈکاسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے ہمایوں سعید نے بتایا کہ ایک وقت میں میرے خاندان کو اس قدر مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا کہ مجھے چھوٹی عمر میں ہی پیسے کمانے کی فکر کھانے لگی۔انہوں نے بتایا کہ ان کا چھوٹا بھائی بابر ایک حادثے کے نتیجے میں معذور ہوگیا تھا، وہ دور ان کے خاندان کیلئے نہایت مشکل دور تھا اسی دوران ان کے والد کے پیسے بھی ایک کمپنی میں ڈوب گئے تھے۔بھائی کی معذوری کے علاج کی خاطر اسے ایک ہسپتال سے دوسرے ہسپتال لیکر بھاگنا پڑتا تھا کیوں کہ ڈاکٹرز نے بھی صاف انکار کردیا تھا کہ اب یہ کبھی نہیں چل سکتا اور زندگی بھر ویل چیئر پر ہی رہے گا،اسے دیکھ دیکھ کر سب ختم ہوگئے تھے، ماں باپ اس کی پریشانی میں آہستہ آہستہ ختم ہورہے تھے۔
بھائی کے علاج کیلئے خطیر رقم کی ضرورت تھی تو میں نے 18برس کی عمر میں کالج کی پڑھائی کیساتھ ساتھ کام شروع کردیا، ابتداء میں ٹیوشن پڑھاتا تھا جس سے 8ہزار کمالیتا تھا۔میری محنت کو دیکھتے ہوئے والد نے ایک دوست کا پتا دیا جنہوں نے فیکٹری ورکر کی جاب کیلئے انٹرویو پر بلایا تو پہلے انٹرویو میں دوست سے کپڑے ادھار پر لئے اور انٹرویو دیا جس کے بعد مجھے 10ہزار ماہانہ پر جاب مل گئی اور اس دن کے بعد کبھی زندگی میں پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔