لاہور (گلف آن لائن) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری(ایف پی سی سی آئی) کے صدر عرفان اقبال شیخ اور ریجنل چیئرمین محمد ندیم قریشی نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ پیکیجنگ انڈسٹری کو فوری صنعت کا درجہ دیا جائے۔آن لائن کاروبار اور ای،کامرس کے آنے اور وسیع پیمانے پر مقبولیت نے پیکیجنگ سیکٹر کی اہمیت اور قدر کو بڑھا دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان کی تمام ایکسپورٹ انڈسٹری پیکیجنگ کے لئے مقامی صنعت سے ہی استفادہ حاصل کر رہی ہیں،پاکستان کی پیکیجنگ انڈسٹری بین الاقوامی معیار کے مطابق کام کر رہی ہے۔اس دور میںکوئی بھی ملک امپورٹ اور ایکسپورٹ کے بغیر چل نہیں سکتا اورکوئی بھی انڈسٹری پیکیجنگ سیکٹر کے بغیر نہیں چل سکتی ہے۔ پیکیجنگ انڈسٹری تمام صنعتوں میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ پیکیجنگ انڈسٹری پاکستان کے ایک اہم اور تخلیقی شعبوں میں سے ایک ہے کیونکہ یہ برآمد پر مبنی اور گھویلو صنعتوں کی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے اہم کردار ادا کررہا ہے۔
پیکیجنگ انڈسٹری ٹیکسٹائل کے بعد پاکستان کی 5ویں سب سے بڑی صنعت ہے اور ہندوستان کے بعد جنوبی ایشیاء کی دوسری بڑی صنعت ہے۔انہوں نے کہاکہ ہر طرح کے پیکیجنگ میٹریل اور مصنوعات جیسے کاغذ،گتے،ریپنگ فلم،ٹیپ،پلاسٹک،کلاس،دھات اور لکٹری پاکستان میں تیار کی جارہی ہے۔پچھلے کچھ سالوں میں جدت اور ماحول دوست پیداوارمیں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔پاکستان میںمصنوعات کی فزیکل اور کیمیائی خصوصیات کے مطابق پیکیجنگ کے شعبہ میں نئی ٹیکنالوجیز کا استعمال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ مگربد قسمتی سے آج تک اس کو صنعت کا درجہ نہیں دیا گیا ہے۔حکومت سے درخواست ہے کہ پیکیجنگ انڈسٹری کو صنعت کا درجہ دیا جائے۔اس عمل سے زیادہ سے زیادہ لوگ ٹیکس نیٹ میں آئیں گئے جس سے حکومت کی آمدنی میں اضافہ ہو گا۔