بیجنگ (نیوز ڈیسک) چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نے یومیہ میڈیا بریفنگ میں کہا کہ چین اور یورپی یونین کے تعاون کی جڑیں رائے عامہ، وسیع مشترکہ مفادات اور یکساں اسٹریٹجک تقاضوں کی مضبوط بنیاد پر ہیں اور ان میں مضبوط لچک اور مستقبل روشن ہے۔بدھ کے روز چینی میڈ یا کے مطا بق حال ہی میں جرمن چانسلر شولز نے عالمگیریت کے لیے اپنی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “ڈی کپلنگ” بالکل غلط راستہ ہے، اور جرمنی کو چین سمیت کئی ممالک کے ساتھ تجارت کرنی چاہیے۔
یورپی کمیشن کے اقتصادی امور کے ایگزیکٹو نائب صدر ڈومبرو سکائیز کا بھی یہ خیال ہے کہ چین کے ساتھ “ڈی کپلنگ” یورپی یونین کی کمپنیوں کے لیے کوئی آپشن نہیں ہے، اور یورپی یونین کو چین کے ساتھ عملی انداز میں رابطہ برقرار رکھنا چاہیے۔ اس حوالے سے ماؤ نینگ نے کہا کہ چین نے یورپی یونین کے بیانات پر مثبت تبصرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین عالمگیریت کی بھی حمایت کرتا ہے اور ڈی کپلنگ کی مخالفت کرتا ہے۔ چین اور یورپی یونین ایک دوسرے کے اہم اقتصادی اور تجارتی شراکت دار ہیں، اور فریقین باہمی مفادات کی بنیاد پر تعاون کرتے ہیں۔
رواں سال جنوری سے اگست تک چین اور یورپی یونین کے درمیان تجارت کی مجموعی مالیت 575.22 بلین امریکی ڈالر تک جاپہنچی ہے، جس میں سال بہ سال 8.8 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ دونوں فریقوں کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری تعاون ، دو طرفہ ترقی کو فروغ دینے میں مفید ثابت ہوا ہے۔ ماؤ نینگ نے زوردیتے ہوئے کہا کہ چین مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید فروغ دینے اور دونوں اطراف کے عوام کے لیے مزید ٹھوس ثمرات لانے کے لیے یورپ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔