تہران(گلف آن لائن)ایران کے سپریم لیڈر جو پہلے ایرانی ڈرونز کے بارے میں دوسروں کے دعووں کی تردید کرے تھے اب ایرانی ساختہ ڈرون طیاروں کی تعریف کرتے نظر آرہے ہیں۔ تاہم وہ ان ڈرون کے برآمد کیے جانے کے بارے میں تشویش ظاہر کر رہے ہیں۔ ایک وقت وہ تھا جب ایرانی ڈرونز کی تصویر بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں شائع ہوتی تھیں تو ایران کی طرف سے ان تصاویر کو فوٹو شاپ کا کمال کہہ کر تردید کردی جاتی تھی۔کہ ایران کے پاس ایسی کوئی چیز نہیں ہے۔اب یہ صورت حال ہے کہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای ایران کے تیار کردہ ڈرون ظیاروں کو خطرناک ترین بتارہے ہیں ، ان کے بارے میں فخریہ انداز اختیار کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ فلاں فلاں کو کیوں برآمد کیے گئے ہیں۔
یہ بات سرکاری خبر رساں ادارے کی طرف سے تعلیم و تعلم سے وابستہ لوگوں کو بتائی گئی ہے۔خبرساں ادارے نے اس سلسلے میں خامنہ ای کے کمنٹس کا حوالہ دیا جو ذرائع نے بلومبرگ کو بتائے ہیں۔ واضح رہے یورپی یونین نے روس کو ڈرونز برآمد کیے جانے کے باعث ایران پر نئی پابندیاں لگائی ہیں۔اس بنیاد پر ایران کو عالمی سطح سے تنقید کا بھی سامنا ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ ایران میں مظاہرین کے خاف کریک ڈاون بھی عالمی سطح پر ایران کے لیے تنقید کا سبب بنا ہوا ہے۔دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ اس امر کی تردید کرتی ہے کہ اس نے کسی بھی ملک کو جنگی ہتھیار برآمد کیے ہیں۔تاہم یوکرینی دارالحکومت کیف میں حکام نے کئی مواقع پر نشاندہی کی ہے یوکرین کے خلاف استعمال ہونے ڈرونز ایرانی ساختہ ہیں۔