بیجنگ (نمائندہ خصوصی)بائیس تارییخ کو اختتام پذیر ہونے والی سی پی سی کی بیسویں قومی کانگریس میں سی پی سی کے منشور میں ترامیم کی منظوری دی گئی اور اس پر اتفاق کیا گیا کہ سی پی سی کی انیسویں قومی کانگریس کے بعد سے شی جن پھنگ کے نئے عہد میں چینی خصوصیت کے حامل سوشلسٹ نظریات کے نئے نتائج کو سی پی سی کے منشور میں شامل کیا جائے گا ۔
بیسویں قومی کانگریس میں پیش کردہ سی پی سی کے مرکزی اہداف کے مطابق منشور میں جدوجہد کے اہداف کے بارے میں بیانات میں ترامیم کی جائے گی،چینی معاشی و معاشرتی ترقی کے اسٹریٹجک اہداف کی یوں وضاحت کی جائے گی کہ سال ۲۰۳۵ تک سوشلسٹ جدیدیت کی بنیادی طور پر تکمیل کی جائے گی اوراس صدی کے وسط تک چین کو طاقتور جدید سوشلسٹ ملک بنایا جائے گا یعنی “دوسرےصد سالہ ہدف” کی تکمیل کی جائے گی۔
اجلاس میں اس پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ سی پی سی کی بیسویں قومی کانگریس میں پیش کردہ ” چینی طرز کی جدیدیت سے چینی قوم کینشاۃ الثانیہ کو فروغ دینے ” کے پارٹی کے مرکزی ہدف کو منشور میں شامل کیا جائے گا۔تمام عوام کی مشترکہ خوشحالی ،نئے ترقیاتی تصورات،بیرون و اندرون گردش پر مبنی نئے ترقیاتی ڈھانچے،باصلاحیت افراد کے اولین وسائل کے طور پر کردار کو بروئے کار لانے ،معیشت کو مزید اعلیٰ معیاری بنانے،استعددکار کو بہتر بنانے ،مزید منصفانہ ، پائیدار اور مزید محفوظ ترقیاتی راہ کے انتخاب کو بھی منشور میں شامل کیا جائے گا۔ہمہ گیر عوامی جمہوریت کو فروغ دینا بھی منشور میں شامل کیا جائے گا۔
“ایک ملک، دو نظام”پر گامزن رہنے،”تائیوان کی علیحدگی ” کی بھرپور مخالفت اور روکنے کو منشور میں شامل کئے جانے پر بھی اتفاق ہوا۔
اس کے علاوہ،امن،ترقی ،مساوات،انصاف،جمہوریت اور آزادی پر مبنی بنی نوع انسان کی مشترکہ اقدارکو بروئے کار لاتے ہوئے ایک پائیدار پرامن،عمومی سلامتی ، مشترکہ خوشحالی،کھلے پن اور اشتراک کی خوبصورت اور صاف دنیا کی تعمیر کے لیے کوشش کرنا بھی منشور میں شامل کیا جائے گا۔