کراچی (گلف آن لائن )رواں ماہ 13 اکتوبر کو ریلیز ہونے والی ایکشن پنجابی فلم ‘دی لیجنڈ آف مولا جٹ’ کے مرکزی اداکار فواد خان نے انکشاف کیا ہے کہ فلم کی شوٹنگ کے دوران وزن بڑھانے پر ان کے گردوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔’دی لیجنڈ آف مولا جٹ’ پہلی پاکستانی فلم بن چکی ہیں۔اس فلم کو ملک کے مقابلے دوسرے ممالک کی سینما اسکرینز پر زیادہ ریلیز کیا گیا تھا، اسے دنیا بھر میں 600 سے زائد جب کہ پاکستان کی 100 سے بھی کم اسکرینز پر دکھایا گیا تھا۔فلم میں فواد خان نے ‘مولا جٹ’ نامی ہیرو کا کردار ادا کیا ہے، جن کا وزن دیہاتی پنجابی کی طرح زیادہ ہوتا ہے اور وہ فلم میں بھاری بھر کم دکھائی دیتے ہیں۔فلم کے لیے وزن بڑھانے کے حوالے سے حال ہی میں انہوں نے شوبز ویب سائٹ ‘رولنگ اسٹون’ انڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں بتایا کہ انہوں نے محض ڈیڑھ ماہ میں 25 کلو وزن بڑھایا۔
ان کے مطابق ان کا وزن 75 کلو تھا مگر فلم کے کردار کے لیے انہیں اپنا وزن 100 کلو کرنا پڑا، جس وجہ سے انہیں نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی مسائل کا بھی سامنا کرنا پڑا۔اداکار نے یہ بھی بتایا کہ وہ 17 برس کی عمر سے ذیابیطس ون کا شکار ہیں، جس وجہ سے وہ اپنی غذا اور صحت کا خصوصی خیال رکھتے ہیں لیکن ‘مولا جٹ’ کے لیے انہوں نے خطرات کو قبول کیا اور نہ چاہتے ہوئے بھی وزن بڑھایا۔ان کے مطابق وزن بڑھ جانے کی وجہ سے ان کے گردوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔حالیہ انٹرویو سے قبل انہوں نے گزشتہ ماہ ‘سم تھنگ ہاٹ’ کو دیے گئے انٹرویو میں بھی بتایا تھا کہ فلم کی شوٹنگ کے دوران وزن بڑھانے اور غذائیت کا خیال نہ کرنے کی وجہ سے ان کے گردوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا، جس وجہ سے انہیں کچھ عرصے تک ہسپتال میں زیر علاج رہنا پڑا۔اس کے بعد انہوں نے ‘انڈپینڈنٹ اردو’ سے بات کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ذیابیطس کا مریض ہونے کے باوجود انہوں نے ‘مولا جٹ’ کے لیے اپنا وزن بڑھایا، کیوں کہ انہیں تاریخی کردار کرنے کا شوق تھا۔